وزیراعظم شہباز شریف کل ایک اہم دورے پر سعودی عرب روانہ ہوں گے جہاں وہ بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کے مؤقف کی حمایت پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کریں گے۔ یہ دورہ نہ صرف سفارتی سطح پر پاکستان کے دوست ممالک سے یکجہتی کے اظہار کا تسلسل ہے بلکہ موجودہ علاقائی کشیدگی میں سعودی عرب کے اہم کردار کو سراہنے کی ایک واضح علامت بھی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی موجود ہوں گے۔ وزیراعظم سعودی عرب میں عیدالاضحیٰ بھی منائیں گے، جس سے اس دورے کی شخصی اور سفارتی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس سے قبل بھی بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کے بعد کی جانے والی الزام تراشیوں اور اشتعال انگیزیوں کے تناظر میں ترکی، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کے ہنگامی دورے کیے تھے، تاکہ پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر مؤثر انداز میں پیش کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک پرتشدد واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے، جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں غیر معمولی کشیدگی پیدا ہو گئی۔ بھارت نے نہ صرف سندھ طاس معاہدہ معطل کیا بلکہ پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کرتے ہوئے ویزے بھی منسوخ کر دیے، یہاں تک کہ علاج کے لیے بھارت میں موجود پاکستانی بچوں کو بھی زبردستی وطن واپس بھیج دیا گیا۔
وزیراعظم کا حالیہ دورہ سعودی عرب پاکستان کی سفارتی پالیسی کا ایک اور مضبوط قدم ہے، جس کا مقصد مسلم دنیا کو ایک پیج پر لاتے ہوئے بھارت کے جارحانہ عزائم کا سفارتی محاذ پر توڑ کرنا ہے۔ اس اہم سفارتی مشن سے نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے بلکہ پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر مزید پذیرائی بھی ملے گی۔