پاکستان نے حالیہ دنوں میں ایک اہم بین الاقوامی سفارتی معرکہ سر کیا ہے، جس کا اظہار ملک کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کے مطابق، پاکستان کی سنجیدہ، ذمہ دارانہ اور بر وقت حکمت عملی نے نہ صرف دشمن کے عزائم خاک میں ملائے بلکہ دنیا کو یہ باور کرایا کہ پاکستان امن کا داعی ہے اور حقائق پر مبنی پالیسی کا علمبردار ہے۔
اسحاق ڈار نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ 23 اپریل سے لے کر 10 مئی کے درمیان پاکستان نے بین الاقوامی سطح پر اپنے مؤقف کو وضاحت اور شفافیت کے ساتھ دنیا کے سامنے رکھا۔
اس سلسلے میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد امریکہ سمیت مختلف ممالک کے دوروں پر ہے، جہاں انڈیا کے ساتھ حالیہ پیدا شدہ صورت حال کے تناظر میں پاکستان کا بیانیہ موثر انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔
نائب وزیر اعظم کے مطابق پاکستان نے انڈیا کی جارحیت کے جواب میں صرف سخت موقف اختیار نہیں کیا بلکہ عالمی برادری کے سامنے اپنی شفافیت ثابت کرنے کے لیے آزاد بین الاقوامی تحقیقات کی بھی پیشکش کی۔
اس پیشکش نے پاکستان کی اخلاقی برتری کو مزید مضبوط کیا، جبکہ انڈیا کے نام نہاد دعوے ہوا میں تحلیل ہو گئے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ’’دنیا جان چکی ہے کہ ہم نے جو کچھ کہا، وہی سچ تھا۔‘‘
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ 25 سے 30 مئی کے دوران پاکستان کی اعلیٰ قیادت، بشمول وزیر اعظم اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر، نے چار مختلف ممالک کے اہم دورے کیے، جن کا مقصد پاکستان کے اصولی مؤقف کو دنیا بھر میں اجاگر کرنا تھا۔
خاص طور پر 19 مئی کو ہونے والا دورۂ چین ایک غیر معمولی پیش رفت ثابت ہوا، جہاں یہ دورہ چین کی درخواست پر سہ فریقی مشاورت میں تبدیل کر دیا گیا، جس میں افغانستان کو بھی شامل کیا گیا۔
یہ نہ صرف علاقائی امن کی کوششوں کی علامت ہے بلکہ پاکستان کی متوازن اور کثیرالطرفہ سفارت کاری کی کامیابی کا ثبوت بھی۔
اسحاق ڈار نے زور دے کر کہا کہ ان سفارتی کاوشوں نے انڈیا کے اُس خواب کو چکناچور کر دیا جس میں وہ خود کو خطے کی بالادست طاقت سمجھتا تھا۔ اب دنیا بھر میں پاکستان کے کردار کی پذیرائی کی جا رہی ہے اور انڈیا کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور آذربائیجان جیسے ممالک میں تو عوام سڑکوں پر نکل کر پاکستان کی سفارتی فتح پر جشن منا رہے ہیں۔ یہ صرف پاکستان کی نہیں بلکہ پوری مسلم دنیا کی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
نائب وزیر اعظم نے انکشاف کیا کہ دنیا بھر میں پاکستانی اقدامات کو سراہا جا رہا ہے، اور انڈیا جو خود کو ہمیشہ بالادست طاقت کے طور پر پیش کرتا آیا ہے، آج اندرونی خلفشار اور الزام تراشیوں کی زد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج انڈیا میں صفِ ماتم بچھی ہے، اور وہ اپنے زخم چاٹ رہے ہیں۔
آخر میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی کامیابی صرف ایک وقتی سیاسی فتح نہیں، بلکہ یہ ایک طویل المدتی سفارتی حکمت عملی کی کامیاب جھلک ہے۔
ہم نے ثابت کیا ہے کہ سچائی، شفافیت اور اصولوں کی بنیاد پر کی جانے والی سفارت کاری نہ صرف مخالفین کو بے نقاب کرتی ہے بلکہ دنیا کی رائے کو بھی بدل سکتی ہے۔