پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ نے تمام سیاسی جماعتوں خصوصاً پاکستان تحریک انصاف کو زور دے کر کہا ہے کہ وہ ملک کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر آ کر چارٹر آف اکانومی پر اتفاق کریں۔
عید الاضحیٰ کی نماز کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے قوم سے مخاطب ہو کر کہا کہ سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر اس بات کا ثبوت دینا ہوگا جیسے پورا ملک 6 سے 10 مئی کے دوران یکجہتی کا مظاہرہ کر چکا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حالات میں سیاست کو مؤخر رکھنا اور ملک کی معیشت کو مضبوط بنانا اولین ترجیح ہونی چاہیے کیونکہ ملک کے 24 کروڑ افراد مہنگائی اور افراط زر کے بڑھتے ہوئے مسائل سے دوچار ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے اپوزیشن لیڈروں پر زور دیا کہ وہ وزیراعظم کی جانب سے دی گئی دعوت کو قبول کریں اور ایک آزاد اور غیر جانبدار الیکشن کمیشن کے قیام پر اتفاق کریں تاکہ آئندہ انتخابات شفاف اور قابل قبول ہوں، جس سے کسی کو کوئی اعتراض نہ رہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فی الحال معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہے، مگر اس راہ میں کئی چیلنجز موجود ہیں جنہیں عبور کرنے کے لیے سیاسی اتحاد، قومی ہم آہنگی اور مشترکہ معاشی ایجنڈے پر اتفاق رائے انتہائی ضروری ہے۔
رانا ثناء اللہ نے گذشتہ ماہ ہونے والے بھارتی حملے کی بھی تفصیل دی اور کہا کہ دشمن نے بلا جواز پاکستان پر حملہ کیا مگر پاکستانی مسلح افواج نے عوام کی بھرپور حمایت سے اس دشمنی کا منہ توڑ جواب دیا اور اس کی سرکشی کو خاک میں ملا دیا۔
انہوں نے "معرکہ حق” کے نام سے جاری آپریشن "بنیان مرصوص” کی تاریخی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب ایک طاقتور ایٹمی قوت کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھرا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ملک کے اندر سیاسی جماعتیں ذاتی اور گروہی مفادات کی خاطر الجھتی رہیں گی تو یہ قومی مفادات کے منافی ہوگا۔ عوام کو چاہیے کہ وہ سیاسی رہنماؤں پر دباؤ ڈالیں کہ قومی مفادات کو اولین ترجیح دیں۔
رانا ثناء اللہ نے تحریک انصاف کی احتجاجی تحریک کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے بے اثر قرار دیا اور کہا کہ ان کے پاس نہ کوئی ٹھوس منصوبہ ہے اور نہ عوامی حمایت، لہٰذا یہ تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے خاص طور پر عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اپنی رہائی کو ملک کی معاشی ترقی سے مشروط کریں تو یہ پاکستان کے ساتھ زیادتی ہوگی۔
آخر میں وزیراعظم کے مشیر نے مسلم لیگ ن کی بلدیاتی انتخابات میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے بلدیاتی ایکٹ کے تحت پارٹی بھرپور حصہ لے گی اور انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے تاکہ سیاسی عمل کو تقویت ملے اور مقامی سطح پر بھی عوام کی خدمت کے مواقع فراہم ہوں۔
ان کے بقول، سیاسی قیادت کو اس وقت مل بیٹھ کر ملک کی تعمیر اور خوشحالی کے لیے مثبت کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ یہی وقت قومی اتحاد اور معاشی استحکام کے لیے اہم ہے۔