اسلام آباد :مسلم لیگ (ن) کےسینئررہنما، سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی کےلیڈر اورسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےامورِ خارجہ کے چیئرمین سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہےکہ حالیہ بحرانوں اور علاقائی کشیدگی کے پس منظر میں دفترِ خارجہ نے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر قیادت غیر معمولی سفارتی بصیرت اور شاندار قومی مؤقف پیش کیا ہے، جس نے پاکستان کے بیانیے کو عالمی سطح پر مؤثر انداز میں اجاگر کیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امورِ خارجہ کے اِن کیمرہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی و امریکی حملوں کے بعد پیدا ہونے والی سنگین صورتِ حال میں پاکستان کی سفارتی حکمت عملی نہ صرف متوازن رہی بلکہ عالمی امن کے حق میں ایک مضبوط آواز بن کر ابھری۔
انہوں نے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں کام کرنے والے پارلیمانی وفد اور ارکانِ کمیٹی شیری رحمان و مصدق ملک کی سفارتی خدمات کو سراہا، جنہوں نے دنیا کو پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
اجلاس میں وزارتِ خارجہ کی سیکرٹری محترمہ آمنہ بلوچ اور دیگر اعلیٰ افسران نے تفصیلی بریفنگ دی، جس میں خطے میں امن کے قیام، پاکستان کے سفارتی رابطوں، اور مستقبل کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی گئی۔ سیکرٹری خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان کی تمام کوششوں کا مرکز و محور پائیدار امن ہے، اور پاکستان مختلف ممالک کے ساتھ مل کر نہایت مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارت کے عالمی فورمز پر تنہا رہ جانے کو پاکستان کی سفارتی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا ہمارے بیانیے کو سن بھی رہی ہے اور تسلیم بھی کر رہی ہے۔اجلاس میں سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر انوار الحق کاکڑ، سینیٹر مصدق ملک، سینیٹر بیرسٹر علی ظفر اور سینیٹر ذیشان خانزادہ نے شرکت کی، جب کہ وزارتِ خارجہ کی نمائندگی سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور دیگر اعلیٰ افسران نے کی۔
