ملک کے مختلف علاقوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث شدید بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس کے پیش نظر ندی نالوں میں طغیانی، لینڈ سلائیڈنگ اور شہری سیلاب جیسے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے سنیچر کے دن جاری کردہ تنبیہ میں واضح کیا ہے کہ خیبرپختونخوا اور شمالی پنجاب کے متعدد علاقوں جیسے مری، گلیات، مانسہرہ، دیر، سوات، شانگلہ، کوہستان، صوابی، نوشہرہ اور ڈی جی خان میں موسلا دھار یا بہت شدید بارشوں کے نتیجے میں برساتی نالوں میں طغیانی آ سکتی ہے۔
اسی طرح بلوچستان کے مشرقی اور جنوبی علاقوں بشمول خضدار، بارکھان، موسیٰ خیل، قلات اور لسبیلہ کے ندی نالوں میں بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بعض علاقوں میں شدید گرج چمک کے ساتھ آندھی بھی چل سکتی ہے، جس سے روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔
خاص طور پر وہ ڈھانچے جو پہلے سے کمزور ہیں، جیسے بجلی کے کھمبے، سولر پینلز اور کھلی جگہوں پر کھڑی گاڑیاں، ان کے نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ادھر خیبرپختونخوا، کشمیر، اور شمالی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی بڑھ چکا ہے جو بالخصوص پہاڑی سڑکوں اور سیاحتی راستوں پر سفر کرنے والوں کے لیے ایک سنجیدہ چیلنج بن سکتا ہے۔ ٹریفک کی روانی میں خلل اور بعض سڑکوں کی بندش کا بھی اندیشہ ہے۔
ملک کی قدرتی آفات سے نمٹنے والی مرکزی اتھارٹی، این ڈی ایم اے نے جمعے کے روز ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ آئندہ ایک سے دو دنوں کے دوران خیبرپختونخوا، پنجاب کے بالائی و وسطی حصوں، سندھ کے شمال مشرقی و جنوبی علاقوں اور مشرقی بلوچستان میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا قوی امکان ہے۔ اس صورتحال میں شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کے خدشے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
دریائے کابل کے نوشہرہ سیکشن پر نچلے درجے کے سیلاب کا خطرہ موجود ہے جبکہ اس کی معاون ندیوں میں درمیانے درجے کے بہاؤ کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
دریائے چناب کے خانکی اور قادر آباد کے مقامات پر بھی پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے، تاہم صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
پنجاب کے بڑے شہروں جیسے لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، قصور، نارووال، اور اوکاڑہ میں شہری سیلاب کا الرٹ جاری کیا جا چکا ہے، جبکہ سندھ کے علاقوں کراچی، سجاول، حیدرآباد، شہید بینظیر آباد، میرپور خاص، سکھر، ٹھٹھہ اور بدین میں بھی اسی نوعیت کے خطرات موجود ہیں۔
بالائی علاقوں میں دریاؤں کی صورت حال پر نظر ڈالیں تو دریائے ہنزہ، دریائے سوات اور ان کی معاون شاخوں جیسے کنجراب، شمشال، غجراب، برالدو اور چپورسن میں بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔ اپر چترال میں بہاؤ بڑھنے سے مقامی آبادی کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج ملک کے بیشتر حصوں میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا اور وقفے وقفے سے بارش کی توقع کی جا رہی ہے۔
بعض مقامات پر موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے جو نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے اور نظام زندگی کے متاثر ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، نشیبی علاقوں میں رہنے والے افراد حفاظتی اقدامات کریں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے محفوظ رہا جا سکے۔