پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) نے مالی سال 2024-25 کا اختتام تاریخی سطح پر کیا، آج کے ایس ای-100 انڈیکس 1,248 پوائنٹس کے نمایاں اضافے کے ساتھ 125,627 پر بند ہوا۔ سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور بھاری تجارتی حجم اس نمایاں پیش رفت کا بنیادی محرک بنے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق، یہ تیزی پچھلے ہفتے کے مثبت رجحان کا تسلسل تھی، جہاں انڈیکس دن کے دوران ایک موقع پر 1,369 پوائنٹس تک گیا، اور اختتام پر معمولی کمی کے ساتھ 1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اس بہتری کی سب سے اہم وجہ چین کی جانب سے 3.4 ارب ڈالر کے کمرشل قرضوں کا رول اوور تھا، جس سے پاکستان کو آئی ایم ایف کی مقررہ 14 ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ کے ذخائر کی شرط پوری کرنے میں مدد ملی۔ اس اہم بیرونی پیش رفت اور مالی سال کے اختتامی سرمائے کے بہاؤ نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں زبردست اضافہ کیا۔
عارف حبیب کارپوریشن کے احسن مہنتی نے اسٹاک مارکیٹ کی اس شاندار کارکردگی کو کئی عوامل سے جوڑا، جن میں زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، عالمی اسٹاک مارکیٹس کی بہتری، صنعتی بجلی کے نرخوں میں متوقع کمی، اور سرکاری اداروں کی نجکاری سے متعلق حکومت کی سنجیدہ بات چیت شامل ہیں۔
اس دن مارکیٹ میں چند بڑے شیئرز نے انڈیکس میں واضح کردار ادا کیا، جن میں فوجی فرٹیلائزر کمپنی، حب بینک، یو بی ایل، بینک الحبیب، فیصل بینک، پاکستان آئل فیلڈز اور پاکجن پاور نمایاں رہے۔ ان کمپنیوں نے مجموعی طور پر 724 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔
مارکیٹ میں سرگرمی خاصی پرجوش رہی، جہاں مجموعی طور پر 1.141 ارب حصص کا کاروبار ہوا اور ٹریڈنگ ویلیو 35.1 ارب روپے رہی۔ ورلڈ کال ٹیلی کام 139.9 ملین شیئرز کی تجارت کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ ٹریڈنگ ویلیو کے اعتبار سے نمایاں اداروں میں پاکستان ایلومینیم بیوریج کینز (1.50 ارب روپے)، فیصل بینک (1.22 ارب روپے)، نیشنل فوڈز (1.10 ارب روپے)، اور آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی، پاکستان پیٹرولیم، پی ایس او، اور فوجی فرٹیلائزر شامل رہے۔
ماہرین کے مطابق ملک میں معاشی استحکام اور سرمایہ کاروں کے پرجوش رویے کی بدولت اسٹاک مارکیٹ نئے مالی سال میں بھی ایک مثبت سمت کی طرف گامزن دکھائی دیتی ہے۔