اسلام آباد:ملک میں حالیہ مون سون بارشوں کے بعد آبی ذخائر میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، خصوصاً تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح بڑھ کر 1520 فٹ تک پہنچ گئی ہے، جو موجودہ موسم کی بلند ترین سطح تصور کی جا رہی ہے۔ اس تناظر میں انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے جمعرات کو دوپہر 12 بجے تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاکہ پانی کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔
ارسا حکام کا کہنا ہے کہ فلڈ سیزن کے پیش نظر یہ قدم احتیاطی تدبیر کے طور پر اٹھایا جا رہا ہے تاکہ ممکنہ خطرات سے نمٹا جا سکے۔ اس حوالے سے تمام متعلقہ ادارے ہائی الرٹ پر ہیں، جبکہ عوامی تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ترجمان نے وارننگ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسپل ویز کھلنے کے بعد دریائے سندھ کے بہاؤ میں 2 لاکھ 60 ہزار سے 2 لاکھ 70 ہزار کیوسک تک اضافہ متوقع ہے، جو نشیبی علاقوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔
ادارے نے قریبی بستیوں کے مکینوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ دریا کے کناروں اور آبی گزرگاہوں کے قریب جانے سے گریز کریں، اور سیر و تفریح کے دوران خصوصی احتیاط برتیں۔ مقامی انتظامیہ کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عوام کو آگاہ رکھنے اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن تیار رہیں۔
ادھر دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے اضافی پانی چھوڑنے کی اطلاعات نے سیلاب کے خطرے کو مزید بڑھا دیا ہے۔ اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو ممکن ہے کہ مزید ذخائر کو کھولنا پڑے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق حفاظتی اقدامات جاری ہیں اور حالات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔
این ڈی ایم اے نے شہریوں کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر یا دریا کنارے سرگرمیوں سے پرہیز کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مقامی حکام سے رابطہ کریں۔ پانی کے بہاؤ میں اچانک اضافے کے باعث کچے کے علاقے شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔