اسلام آباد میں ہونے والی ایک اہم ملاقات میں پاکستان اور ترکیے نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک نہ صرف عالمی اور علاقائی معاملات میں ایک دوسرے کے ہم خیال ہیں بلکہ مستقبل میں باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔
اس ملاقات کا مقصد نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا تھا بلکہ مختلف شعبوں میں شراکت داری کو ادارہ جاتی بنیادوں پر مضبوط بنانا بھی شامل تھا۔
یہ بات نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ پاکستان سینیٹر اسحاق ڈار نے ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔ اسحاق ڈار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان مختلف شعبہ جات میں ترکیے کے تجربات سے سیکھنے اور فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے، خاص طور پر دفاعی، اقتصادی، تعلیمی اور ثقافتی میدان میں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکیے کے مابین تعلقات وقت کے ساتھ مزید پختہ ہو رہے ہیں اور دونوں برادر ممالک باہمی اعتماد اور دوستی کے ایسے رشتے میں بندھے ہیں جو وقت کے امتحان پر ہمیشہ پورے اترے ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان اور ترکیے کی مشترکہ دفاعی کمیٹیوں کا اہم اجلاس ستمبر 2025 میں منعقد کیا جائے گا، جس میں دونوں ممالک کے دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر بات چیت کی جائے گی۔
دوسری جانب ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیے کے تعلقات کو اب ایک ادارہ جاتی شراکت داری کی صورت دی جا رہی ہے تاکہ دونوں ممالک باقاعدہ اور منظم انداز میں مختلف شعبہ جات میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھ سکیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترکی اور پاکستان نے اقتصادی میدان میں مل کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے، اور دونوں ممالک کی قیادت کی خواہش ہے کہ دوطرفہ تجارت کا حجم جلد از جلد 5 ارب امریکی ڈالر تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے ثقافت، دفاع، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔