اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سیکیورٹی کے بندوبست کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کر لیا گیا، جب برطانیہ کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی تین رکنی ٹیم نے 3 روزہ معائنے کے بعد انتظامات کو ’اطمینان بخش اور عالمی معیار کے مطابق‘ قرار دیا۔ یہ ٹیم 8 جولائی کو پاکستان پہنچی اور دورے کے دوران سیکیورٹی اسکریننگ، ایمرجنسی ردعمل، سی سی ٹی وی نگرانی، خوراک و پرواز انتظامات سمیت ہر شعبے کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔
ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (ASF) کے ترجمان کے مطابق، ٹیم نے اے ایس ایف، پی آئی اے، برٹش ایئرویز، ایئر بلیو، راس مینزیس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ سیکیورٹی ٹیم نے پاکستانی حکام کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور محفوظ فضائی سفر کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو قابلِ تحسین قرار دیا۔
اسی دوران سعودی عرب کے ہوا بازی سیکیورٹی ماہرین نے بھی اگست اور اکتوبر میں پاکستان کے سات بڑے ایئرپورٹس (اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، ملتان، فیصل آباد، سیالکوٹ) کا جامع معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ٹیم کا دورہ، سعودی جی اے سی اے کی درخواست پر ہوگا، جس کی میزبانی پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کرے گی۔
پاکستان کی ہوا بازی سیکیورٹی پہلے ہی آئی سی اے او کے یونیورسل سیکیورٹی آڈٹ میں 86.73 فیصد اسکور کے ساتھ عالمی اوسط (71%) اور بھارت (73%) سے آگے ہے، جو اس شعبے کی بہتری کی واضح نشانی ہے۔
ان تمام پیش رفتوں کے ساتھ پاکستان نے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی اجازت کے حصول کے لیے بھی بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ڈی جی سول ایوی ایشن ندیر شفیع در نے امریکی ایف اے اے سے باضابطہ رابطہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں پاکستان سے امریکا کے لیے نان اسٹاپ پروازیں ممکن ہو سکیں، جس سے نہ صرف سفری سہولت بڑھے گی بلکہ تجارت، سیاحت اور سفارتی تعلقات بھی مستحکم ہوں گے۔