پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید طویل روپوشی کے بعد سیاست کے میدان میں دوبارہ انٹری دینے جا رہے ہیں۔
9 مئی کے واقعات کے بعد مراد سعید کئی مقدمات اور ممکنہ گرفتاری کے خوف سے منظر سے غائب رہے، تاہم اب انہیں خیبر پختونخوا سے ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے جنرل نشست پر پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
اس فیصلے سے واضح ہوتا ہے کہ پارٹی قیادت مراد سعید کو دوبارہ مرکزی سیاست میں لانے کے لیے پرعزم ہے۔ پی ٹی آئی نے 21 جولائی 2025 کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے جن میں فیصل جاوید، مرزا آفریدی، عرفان سلیم اور خرم ذیشان بھی شامل ہیں۔
ٹیکنوکریٹ نشستوں پر اعظم سواتی اور سابق آئی جی ارشاد حسین کو ٹکٹ دیا گیا ہے، جب کہ خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے عائشہ بانو اور ایڈووکیٹ راج کماری کو نامزد کیا گیا ہے۔ ان میں سے کئی رہنما 9 مئی کے بعد سے منظر سے غائب تھے، تاہم اب پارٹی انہیں دوبارہ ایوانِ بالا میں لانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔
خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں اگر پارٹی ڈسپلن برقرار رہا تو پی ٹی آئی کو 8 سے 9 نشستیں حاصل ہونے کی توقع ہے، جب کہ جے یو آئی کو ایک سے دو نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ ان ٹکٹوں کی تقسیم سے پی ٹی آئی کی مستقبل کی سیاسی سمت اور پارٹی میں اثرورسوخ رکھنے والے افراد کی ترجیحات کا بھی اندازہ ہوتا ہے۔
