اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نمائندے بینیچی نے پائیدار ترقیاتی پالیسی انسٹیٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام لیکچر کے دوران پاکستان میں موسمیاتی اصلاحات، سبز سرمایہ کاری اور اقتصادی بہتری کی ضرورت پر زور دیا۔ اس اہم نشست میں پاکستان کی معاشی سمت، ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت اور بین الاقوامی اداروں کی شراکت داری پر مفصل گفتگو کی گئی۔
بینیچی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (RSF) کے ذریعے دی جانے والی معاونت صرف پاکستان کی موسمیاتی مزاحمت کو مضبوط بنانے میں مددگار نہیں ہوگی بلکہ یہ سبز سرمایہ کاری کو بھی فروغ دے گی، جو کہ ایک ماحول دوست معیشت کے قیام کی جانب مؤثر قدم ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان جیسے ممالک کو جہاں ماحولیاتی آفات کا خطرہ بڑھ رہا ہے، وہاں عوامی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی، پانی کے وسائل کا مؤثر استعمال، اور موسمیاتی ڈیٹا کی شفافیت جیسے شعبوں میں اصلاحات وقت کی اہم ترین ضرورت ہیں۔
ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے آئی ایم ایف نمائندے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پائیدار ترقی کے سفر میں معلوماتی معاشی مکالمے اور بین الاقوامی تعاون کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مشترکہ وژن کے ساتھ قومی اہداف کے حصول کے لیے سائنسی ڈیٹا، شفاف پالیسی سازی اور ادارہ جاتی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا۔
لیکچر کا اختتام ایک معلوماتی مکالمے پر ہوا جس میں مالی اور زری پالیسی کے فریم ورک، بیرونی ذخائر کے استحکام، اور جامع ترقی کے فروغ میں عالمی اداروں کے کردار پر تفصیلی بحث کی گئی۔ اس موقع پر ماہرین، پالیسی سازوں، اور مختلف بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔