برطانیہ کے رائل ایئر فورس کے فیئر فورڈ ایئر بیس پر منعقد ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے اور معروف عسکری فضائی شوز میں سے ایک، رائل انٹرنیشنل ایئر ٹیٹو 2025 میں پاکستان نے اپنی بھرپور شرکت کے ذریعے نہ صرف عالمی توجہ حاصل کی ہے بلکہ اپنی فضائی طاقت، تکنیکی مہارت اور دفاعی صنعت کی ترقی کا بھرپور مظاہرہ بھی کیا ہے۔
پاکستانی فضائیہ کا ایک خصوصی دستہ، جس میں جدید ترین جے ایف-17 تھنڈر بلاک-III جیسے لڑاکا طیارے اور سی-130 ہرکولیس جیسے قابلِ اعتماد ٹرانسپورٹ جہاز شامل ہیں، اس بین الاقوامی ایئر شو میں شمولیت کے لیے حال ہی میں برطانیہ پہنچا۔
ان طیاروں کی شمولیت، پاکستان ایئر فورس کی پیشہ ورانہ قابلیت اور دنیا کے اعلیٰ فضائی معیارات پر پورا اترنے کی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اس مشن کی خاص بات یہ تھی کہ پاکستانی فضائیہ کے جدید لڑاکا طیارے جے ایف-17 تھنڈر بلاک III نے اپنے طویل فاصلے کے سفر کے دوران ہوا میں ایندھن بھرنے کے کامیاب آپریشن مکمل کیے۔ یہ پیچیدہ فضائی عمل پاکستان کے فضائی بیڑے میں شامل ایندھن فراہم کرنے والے جہاز IL-78 کی مدد سے انجام دیا گیا۔
ایسی تکنیکی اور آپریشنل سرگرمیاں صرف وہی فضائی افواج انجام دیتی ہیں جو بین الاقوامی فضائی حدود میں اعلیٰ سطح کے مشن انجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔ اس سے پاکستان کی فضائیہ کی غیر معمولی اہلیت، عزم، اور دلیری کا اندازہ ہوتا ہے۔
جہاں تک جے ایف-17 تھنڈر بلاک-III کی بات ہے، تو یہ پاکستان کا فخر ہے۔ یہ طیارہ نہ صرف جدید ترین EASA ریڈار ٹیکنالوجی سے لیس ہے بلکہ اس میں دور مار کرنے والے BVR (Beyond Visual Range) میزائل نصب کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔ یہ طیارہ 4.5 جنریشن کی درجہ بندی رکھتا ہے اور اسے مختلف نوعیت کے فضائی، زمینی اور سمندری مشن کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس کی آپریشنل ورسٹائلٹی (کثیرالعمل مشن انجام دینے کی صلاحیت) اسے ایک ملٹی رول طیارہ بناتی ہے جو پاکستان کی دفاعی تیاریوں اور فضائی برتری کو مزید مضبوط کرتا ہے۔
اس ایئر شو میں شرکت کا مقصد صرف فضائی کرتب دکھانا نہیں بلکہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت، تکنیکی خودکفالت اور عسکری صنعت کی ترقی کا اظہار بھی ہے۔ دنیا بھر سے آئے ہوئے عسکری مبصرین، دفاعی ماہرین، اور ایوی ایشن شوقین حضرات نے پاکستانی فضائیہ کی مہارت، نظم و ضبط، اور جدت پر مبنی مظاہرے کو بھرپور سراہا۔
پاکستان ایئر فورس نے اپنی صلاحیت کا لوہا منوا کر یہ پیغام دیا ہے کہ وہ نہ صرف وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہے بلکہ دنیا کے کسی بھی کونے میں اپنے مشن کو مکمل پیشہ وارانہ انداز میں انجام دینے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔