لاہور : عالمی شہرت یافتہ مبلغ اور اسلامک اسکالر مولانا طارق جمیل نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اپنی ویڈیو کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے اس کی شدید تردید کر دی ہے۔
مولانا نے واضح کیا کہ یہ ویڈیو تحریف شدہ ہے، جس میں ان کی ملائیشیا کی ایک مذہبی تقریر کو پرانی آڈیو کے ساتھ جوڑ کر ایک سیاسی رنگ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ویڈیو نہ صرف ان کے اصل پیغام کو توڑ مروڑ کر پیش کرتی ہے بلکہ یہ دیانت داری اور اخلاقی اقدار کے بھی خلاف ہے۔
مولانا کا وضاحتی بیان کہ سچ کو چھپانا اور فتنہ پھیلانا افسوسناک عمل ہے،مولانا طارق جمیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر وضاحتی پیغام جاری کرتے ہوئے کہاکہ میری ملائیشیا کی مسجد میں کی گئی تقریر کو پرانی آڈیو کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں تالیاں اور سیاسی جملے شامل کر کے اصل پیغام کو بگاڑا گیا ہے۔
انہوں نے اس عمل کو غیراخلاقی، فتنہ انگیز اور ناپسندیدہ قرار دیا اور عوام سے سچائی اور تحقیق پر مبنی رویہ اختیار کرنے کی اپیل کی۔مترجم کی گواہی بھی سامنے آ گئی مولانا نے عمران خان کا نام تک نہیں لیا۔مولانا طارق جمیل نے اپنے بیان کے ساتھ ایک ویڈیو لنک بھی شیئر کیا جس میں ملائیشیا میں ان کے مترجم نے گواہی دی
میں مولانا کا مترجم تھا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں عمران خان کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی ویڈیو جھوٹ اور فتنے پر مبنی ہے۔سوشل میڈیا پر جو ویڈیو کلپ وائرل ہوا، اس میں مولانا کو یہ کہتے ہوئے دکھایا جا رہا تھا کہ
آپ سب عمران خان کے لیے دعا کریں، اللہ نے ہمیں بہترین لیڈر دیا ہے۔ میرا ان سے بہت قرب ہے۔ ایسا سچا، کھرا اور دین دار حکمران نہیں دیکھا۔جبکہ مولانا نے واضح کیا ہے کہ یہ جملے انہوں نے کبھی ادا نہیں کیے اور انہیں ان کی اصل تقریر میں شامل کر کے عوام کو گمراہ کیا گیا۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ دین، دینی شخصیات اور مذہبی مجالس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا ایک انتہائی خطرناک عمل ہے۔انہوں نے امت مسلمہ، میڈیا صارفین، اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والے ہر مواد پر اندھا یقین نہ کریں بلکہ تحقیق کریں اور حقائق کی روشنی میں رائے قائم کریں۔