پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔دونوں ممالک نے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس رکھنے والے افراد کو ویزا فری انٹری کی سہولت دینے پر اصولی طور پر اتفاق کر لیا۔
یہ فیصلہ ایک اعلیٰ سطحی ملاقات کے دوران سامنے آیا، جس میں پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ اور ان کے بنگلہ دیشی ہم منصب نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈھاکہ میں ہونے والی اس ملاقات کا آغاز پرتپاک خیرمقدم سے ہوا، جہاں پاکستانی وزیر داخلہ کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
بعد ازاں، دونوں وزرائے داخلہ کے درمیان تفصیلی گفتگو ہوئی جس میں نہ صرف ویزا سہولت بلکہ سیکیورٹی، داخلی نظم و نسق، انسداد منشیات، انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات جیسے اہم موضوعات پر بھی سنجیدہ تبادلہ خیال ہوا۔
ویزہ فری انٹری کی سہولت کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان سرکاری و سفارتی روابط کو مزید مؤثر بنانا ہے تاکہ اعلیٰ سطحی دوروں اور بین الاقوامی فورمز پر باہمی تعاون آسان اور تیز تر ہو۔
اس سہولت کے بعد دونوں ممالک کے افسران اور سفارتکاروں کو ویزا درخواست کی طویل کارروائی سے نجات ملے گی اور باہمی روابط میں مزید روانی پیدا ہوگی۔
اس اہم فیصلے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک نے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے جو مختلف شعبوں میں طے پانے والے تعاون کو عملی شکل دے گی۔ اس کمیٹی کی سربراہی پاکستان کی طرف سے وفاقی سیکریٹری داخلہ کریں گے اور توقع ہے کہ بنگلہ دیش کا ایک اعلیٰ سطحی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
اس مجوزہ دورے کے دوران وہ اسلام آباد میں سیف سٹی پروجیکٹ، نیشنل پولیس اکیڈمی، اور دیگر متعلقہ اداروں کا جائزہ لے گا تاکہ دوطرفہ سیکیورٹی اور تربیتی تعاون کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
اس کے علاوہ، اقتصادی تعاون کی راہوں کو بھی وسعت دینے پر بات ہوئی، جس میں تجارت، سرمایہ کاری، لاجسٹکس، اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
حالیہ مہینوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی روابط میں بتدریج بہتری آئی ہے اور فری ٹریڈ معاہدے جیسے اقدامات پر غور جاری ہے۔ کچھ عرصہ قبل پاکستان سے بنگلہ دیش کے لیے براہ راست مال بردار جہاز روانہ ہونا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھا، جو مستقبل میں دوطرفہ تجارت کو مزید فروغ دے سکتا ہے۔
یہ اقدامات اس امر کا واضح ثبوت ہیں کہ پاکستان اور بنگلہ دیش اپنے باہمی تعلقات کو روایتی اختلافات سے ہٹا کر ایک جدید، مثبت اور عملی تعاون کی بنیاد پر استوار کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ویزا فری انٹری کا فیصلہ جہاں دونوں ممالک کے لیے ایک بڑی سفارتی سہولت ہے، وہیں یہ اعتماد سازی کے اس سفر کا حصہ ہے جو مستقبل کے علاقائی استحکام اور ترقی کی جانب اشارہ کرتا ہے۔