راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پارٹی کے اندر قیادت کی تبدیلی کے بارے میں زیر گردش افواہوں کی سخت تردید کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو پارٹی کی سربراہی دینے کی خبریں مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کا قائد ہمیشہ کی طرح عمران خان ہی رہیں گے، اور ان کے حوالے سے تمام مفروضے صرف اور صرف سیاسی چالاکیاں ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ، یہ خبریں صرف قیاس آرائیاں ہیں، اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کی قیادت اور رہنمائی ہمیشہ عمران خان کے ہاتھ میں ہی رہے گی۔انھوں نے کہا کہ یہ غلط بیانی ہے کہ شاہ محمود قریشی پارٹی کو لیڈ کریں گے، اور یہ صرف ایک ایسی حکمت عملی ہے جس کا مقصد پارٹی میں اندرونی انتشار پیدا کرنا ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق، فیملی اور وکلا کو اوپن ٹرائل میں شریک ہونے کا حق حاصل ہے، لیکن اس کے باوجود، ان کی ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ سلمان اکرم راجہ نے یہ بھی کہا کہ بند کمرہ ٹرائل ایک واضح آئینی اور قانونی خلاف ورزی ہے، اور اگر اس معاملے میں فوری اصلاحات نہ کی گئیں تو یہ فیصلہ کالعدم قرار دیا جانا چاہیے۔
سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف 8 سے 9 مقدمات زیر سماعت ہیں اور ان کے مزید 8 مقدمات میں گرفتاری بھی متوقع ہے، جس کی وجہ سے ان کے بارے میں قیادت کی تبدیلی کی باتیں کرنا نہ صرف غلط بلکہ غیر حقیقت پسندانہ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ، سلمان اکرم راجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی آئی میں قیادت کا فیصلہ عمران خان کی رہنمائی میں ہی ہوگا، اور اس ضمن میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر کوئی بھی سیاسی تبدیلی شخصی مفادات کے بجائے پارٹی کے اصولوں اور نظریات پر مبنی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کے قیام کے دنوں سے لے کر آج تک عمران خان نے پاکستان کی سیاست میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پیشِ نظر، پارٹی کی قیادت کا سوال نہیں اٹھتا۔ aان افواہوں کا مقصد صرف اور صرف پارٹی کے اندرونی اتحاد کو کمزور کرنا ہے
یاد رہے کہ سلمان اکرم راجہ توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے سلسلے میں جیل میں موجود ہیں اور اس کیس میں شریک ہونے والے وکلا کو جیل میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ "ہم صبح 10 بجے سے یہاں جیل کے باہر موجود ہیں اور ابھی تک ہمیں اندر جانے کی اجازت نہیں ملی ہے، حالانکہ ہائیکورٹ کے واضح احکامات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ بھی ایک آئینی مسئلہ ہے اور اس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔