واشنگٹن: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار آج امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کر رہے ہیں، جس میں پاک امریکا تعلقات کے کلیدی پہلوؤں، بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، اقتصادی شراکت داری اور علاقائی امن پر بات چیت ہو گی۔ اس موقع پر دونوں رہنما بھارت اور پاکستان کے حالیہ عسکری تناؤ اور امریکہ کی ثالثی کے کردار پر بھی بات کریں گے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، ملاقات کا محور دوطرفہ تعاون کو نئی جہتوں تک لے جانا ہے، جب کہ اسحٰق ڈار امریکی تھنک ٹینک ‘اٹلانٹک کونسل’ سے بھی گفتگو کریں گے، جہاں وہ پاکستان کا عالمی وژن اور خطے میں استحکام کے لیے تجاویز پیش کریں گے۔
قبل ازیں، اسحٰق ڈار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے موقع پر نیویارک میں مصروفیات کے بعد واشنگٹن پہنچے، جہاں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے ان کا استقبال کیا۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام، مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کے واقعے اور اس کے بعد 7 مئی کو بھارتی فضائی حملے نے خطے میں خطرناک کشیدگی کو جنم دیا۔ پاکستان نے بھرپور ردِعمل میں ’آپریشن بنیانُ مرصوص‘ کے تحت بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ مبصرین کے مطابق یہ 1971 کے بعد سب سے شدید تصادم تھا۔
اس ممکنہ جنگ کو روکنے میں امریکہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا، اور 10 مئی کو جنگ بندی ممکن بنائی۔ پاکستان نے مارکو روبیو اور نائب صدر جے ڈی وینس کے کردار کا کھلے الفاظ میں اعتراف کیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق، اس ملاقات کے دوران ڈار یہ مؤقف دہرا سکتے ہیں کہ پاکستان مسائل کا حل صرف مذاکرات اور امن کے ذریعے چاہتا ہے، جبکہ بھارت کی نیت پر سوالیہ نشان اب بھی قائم ہے۔