اسلام آباد: پاکستان کے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے آج امریکا روانہ ہونے کا اعلان کیا ہے جہاں وہ واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے اہم مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ ان مذاکرات کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینا ہے، جو کہ پاکستان اور امریکا کے اقتصادی تعلقات میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
وزیر خزانہ کی یہ روانگی اس بات کا غماز ہے کہ پاکستان کی حکومت امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے اور یکم اگست 2025 کی مقررہ ڈیڈ لائن سے قبل معاہدہ مکمل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔
وزیر خزانہ کی روانگی سے قبل وزیرِ اعظم آفس میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا تھا، جس میں دونوں ممالک کے مابین تجارتی معاہدے کے اہم نکات پر بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں وزیرِ خزانہ کو خصوصی طور پر ہدایت دی گئی کہ وہ امریکا روانہ ہوں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف اور دیگر تجارتی مسائل پر بات چیت کا عمل تیز ہو سکے۔
یہ تجارتی معاہدہ، جو امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے دیا گیا تھا، دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کی نوعیت کو تبدیل کر سکتا ہے۔ اس معاہدے کی کامیاب تکمیل سے پاکستان کی معیشت کو عالمی سطح پر مزید مواقع ملیں گے اور تجارتی تعلقات میں استحکام آئے گا۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کے ذریعے پاکستانی مصنوعات کو امریکا کی منڈی میں بہتر رسائی حاصل ہوگی، جس سے پاکستانی برآمدات کو بڑھاوا ملے گا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس موقع پر کہا: "ہمیں یقین ہے کہ اس معاہدے کے ذریعے پاکستان کو امریکا سے فائدہ مند تجارتی مواقع حاصل ہوں گے۔ اس معاہدے سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو استحکام ملے گا، بلکہ ہمارے کاروباری شعبے کو بھی عالمی سطح پر نئی شناخت حاصل ہوگی۔”
امریکی حکام بھی اس معاہدے کو بہت اہمیت دے رہے ہیں اور اسے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کی مضبوطی کے لیے ایک تاریخی قدم سمجھتے ہیں۔ اس تجارتی معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے، مصنوعات کے تبادلے میں آسانی پیدا کرنے اور تجارتی حصوں میں تعاون کو فروغ دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدے کی یہ ڈیڈ لائن سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے متعین کی تھی۔ یکم اگست 2025 تک اس معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانا اور عالمی تجارتی برادری میں پاکستان کی پوزیشن کو بہتر بنانا ہے۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک بڑا فائدہ ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب پاکستان کو اپنے تجارتی خسارے میں کمی لانے اور مالیاتی توازن کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر اس معاہدے کی کامیاب تکمیل ہوتی ہے، تو یہ پاکستان کی اقتصادی ترقی اور برآمدات میں اضافہ کرنے میں مدد دے گا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی امریکا روانگی کو پاکستان کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس سے قبل بھی کئی اہم اقتصادی فیصلوں میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے اور ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی بدولت توقع کی جا رہی ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات کو کامیاب بنا پائیں گے۔
پاکستان اور امریکا کے درمیان یہ تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا دور شروع کر سکتا ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا یہ دورہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کی سمت کو متعین کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس تجارتی معاہدے کی تکمیل کے بعد پاکستان کی برآمدات میں اضافہ، کاروباری شعبے میں استحکام اور عالمی سطح پر اقتصادی تعلقات کی بہتری کی توقع کی جا رہی ہے۔