اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے اپنے والد کی جیل میں حالتِ زار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے والد کو ناقابلِ برداشت حالات میں قید رکھا گیا ہے اور یہ حالات "ہر لمحے کے ساتھ مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے ریئل امریکا وائس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں قاسم خان نے انکشاف کیا کہ ان کے والد کو "قید تنہائی” میں رکھا گیا ہے، جہاں انہیں نہ صرف گندے پانی سے نہانا پڑ رہا ہے بلکہ بعض اوقات دس دن تک روشنی سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔
قاسم خان کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے بھائی سلیمان خان امریکی قانون سازوں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں تاکہ اپنے والد کی رہائی کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی رچرڈ گرینیل سے ہونے والی ملاقات نے انہیں کچھ امید ضرور دلائی ہے۔ یاد رہے کہ عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں جہاں وہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، جبکہ ان پر 9 مئی 2023 کے احتجاج کے سلسلے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت بھی مقدمات زیر سماعت ہیں۔
قاسم کے مطابق جیل میں ناقص سہولیات اور غیر انسانی سلوک کے باعث اب تک وہاں دس قیدی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ انہوں نے والد کی حالت کو تشدد کی حکمت عملی سے تعبیر کیا اور کہا کہ عمران خان کو دن میں صرف دو گھنٹے روشنی فراہم کی جاتی ہے۔ دوسری جانب، عمران خان کی بہن علیمہ خان نے واضح کیا کہ عمران کے دونوں بیٹے پاکستان ضرور آئیں گے کیونکہ ان کے پاس نائیکوپ ہے اور وہ مکمل پاکستانی شہری ہیں۔
ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کو عمران خان کے بیٹوں کے پاکستان آنے پر کوئی اعتراض نہیں، تاہم انہوں نے 9 مئی جیسے پرتشدد واقعات کے اعادے پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو ایسی سرگرمیوں کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے بھی واضح کیا گیا ہے کہ عمران خان نے کبھی یہ نہیں کہا کہ ان کے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے یا احتجاج کا حصہ نہیں بنیں گے۔ پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات وقاص اکرم نے صحافیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف وہی بات رپورٹ کریں جو عمران خان نے حقیقت میں کہی ہو اور بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر نہ پیش کریں