پاکستان نے امریکہ کے ساتھ ہونے والے ٹیرف معاہدے کو اپنی برآمدات کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔ وزارتِ خزانہ کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوئے اور اب پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد ٹیرف لاگو کیا جائے گا، جو پہلے کے 29 فیصد سے واضح طور پر کم ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ فیصلہ امریکہ کے مستقبل پر مبنی اور مثبت مؤقف کی عکاسی کرتا ہے، جس سے پاکستان کے اہم برآمدی شعبوں خصوصاً ٹیکسٹائل انڈسٹری کو عالمی مارکیٹ میں مزید مسابقتی مواقع حاصل ہوں گے۔ یہ اقدام پاکستان کی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا اور ملکی معیشت کے لیے نئے امکانات پیدا کرے گا۔
وزارتِ خزانہ نے اس پیشرفت کو پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے ایک سنہری موقع قرار دیا اور مشورہ دیا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے جارحانہ اور مرکوز مارکیٹنگ کی حکمت عملی اپنائی جائے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، توانائی اور دیگر شعبوں میں امریکہ کے ساتھ تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
یہ بھی بتایا گیا کہ جنوبی ایشیائی ممالک میں پاکستان پر لگنے والا ٹیرف سب سے کم رکھا گیا ہے، جبکہ بھارت پر 25 فیصد اور بنگلہ دیش پر 20 فیصد ٹیرف عائد ہے۔ اس پیشرفت کو پاکستان کی ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان یہ تعاون معاشی ترقی اور باہمی خوشحالی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے نتیجے میں برآمدات کو متنوع بنانے، معیشت کو مستحکم کرنے اور عالمی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کے لیے مزید مواقع فراہم ہوں گے۔