اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک متنازع بیان میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی نے پرتگال میں پراپرٹی خرید رکھی ہے اور اب وہ پرتگال کی شہریت لینے کی تیاری کر رہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ بیوروکریٹس نہ صرف ملکی وسائل سے فائدہ اٹھا رہے ہیں بلکہ بیرون ملک سرمایہ کاری کے ذریعے مستقبل کے لیے محفوظ پناہ گاہیں بھی تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مگر مچھ اربوں روپے کھا کر آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں، اور بزدار کے ایک قریب ترین بیوروکریٹ نے صرف اپنی بیٹیوں کی شادی کے لیے 4 ارب روپے بطور سلامی وصول کیے ہیں۔
وزیر دفاع نے سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے درمیان تضاد کی جانب بھی توجہ دلائی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان اپنے وسائل بچانے اور انتخابی عمل کی ضرورت کے باعث غیر ملکی شہریت یا پراپرٹی نہیں لے سکتے، لیکن بیوروکریسی ملکی سرزمین کو ناپاک کر رہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ بیوروکریسی پاکستان کے نظام کو نقصان پہنچا رہی ہے، ملک کے وسائل کا ناجائز استعمال کر رہی ہے اور عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا رہی ہے۔ ان کے مطابق اس رویے سے ملکی معیشت، شفافیت اورعوامی بھروسے پر برا اثر پڑ رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق وزیر دفاع کے انکشافات بیوروکریسی میں اصلاحات کی ضرورت اور ملک کے وسائل کے شفاف استعمال کے حوالے سے اہم بحث کو جنم دے سکتے ہیں، جبکہ عوامی حلقوں میں بھی اس معاملے پر تشویش پائی جاتی ہے۔
