اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان سے ایک بوند پانی بھی نہیں چھین سکتا اور اگر کوئی حرکت کی تو بھارت کے لیے عبرتناک نتائج ہوں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پڑوسی ملک نے ہمارا پانی بند کرنے کی دھمکی دی ہے، لیکن بھارت پاکستان کے حصے کے پانی پر ہاتھ نہیں ڈال سکتا۔ اگر دوبارہ کوئی حرکت کی تو ہم انہیں ایسا سبق دیں گے کہ کانوں کو ہاتھ لگائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کو عبرتناک سبق سکھایا اورہمارے بہادرسپوتوں نے 10 مئی کو بھارت کے غرورکو خاک میں ملا دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے 6 طیارے مار گرائے، اور سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کا مجاز نہیں۔
شہباز شریف نے نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے اور ملکی ترقی کے لیے میرٹ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہونہار طلبا کو میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے اپنی تقریر میں قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں 14 اگست 1947 کو پاکستان کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے قوم کو جشنِ آزادی کی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان میں اقلیتی برادری نے بھی اہم کردار ادا کیا اور تعلیم، صحت اور دفاع کے شعبوں میں اقلیتوں کا کردار کسی تعارف کا محتاج نہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے کا الزام بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر عائد کیا تھا۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا، جس پر پاکستان نے کہا کہ پانی کی فراہمی روکنا ایک جنگی اقدام ہوگا۔ پاکستان نے 1969 کے ویانا کنونشن کے تحت عدالتی کارروائی کا فیصلہ کیا۔
جون میں پی سی اے کے اضافی فیصلے میں کہا گیا کہ بھارت معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا، تاہم بھارت نے اس عدالت یا فیصلوں کو تسلیم کرنے سے انکار کیا۔ گزشتہ روز ہیگ میں قائم مستقل ثالثی عدالت (پی سی اے) نے 8 اگست کو سنائے گئے فیصلے میں واضح کیا کہ یہ فیصلہ حتمی اور فریقین پر لازم ہے، اور بھارت عام طور پر مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کے لیے بلا روک ٹوک چھوڑے۔