اسلام آباد :وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان میں تیل کے ذخائر کی تلاش کے لیے 13 نئی کمپنیوں کو ٹھیکے دئیے گئے ہیں، جبکہ ترکی کی کمپنی بھی جلد پاکستان میں تیل کے ذخائر کی تلاش پر کام شروع کرے گی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، جس کے دوران پاکستان میں تیل کے ذخائر کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا۔ یہ نوٹس پاکستان پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے پیش کیا۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے ایوان کو آگاہ کیا کہ 2024 میں ٹائٹ گیس پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیا گیا ہے اور پاکستان کے جنوبی علاقوں میں گیس اور تیل کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تیل اور گیس کے موجودہ دریافت شدہ ذخائر کی استعداد کے مقابلے میں ابھی 10 گنا زیادہ صلاحیت موجود ہے، جس کے لیے متعدد بین الاقوامی ممالک کے ساتھ اشتراک جاری ہے۔
علی پرویز ملک نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے امریکی فیصلے پر مبنی ٹیرف میں کمی کو سراہا جانا چاہیے، جس سے ملک میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع مزید بڑھیں گے۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ نئے ٹھیکوں کی منظوری کے بعد پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ترقی اور خود کفالت کی راہیں مزید ہموار ہوں گی، اور ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔