اسلام آباد میں سعودی ترقیاتی فنڈ اور حکومتِ پاکستان کے درمیان ایک نہایت اہم تقریب منعقد ہوئی، جس میں تین بڑے منصوبوں کے لیے کنسلٹنسی سروسز کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ یہ تقریب سعودی عرب کے سفارت خانے میں منعقد ہوئی جہاں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام اور نمائندے موجود تھے۔
معاہدوں کا مقصد نہ صرف پاکستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبے میں نمایاں پیش رفت کو یقینی بنانا ہے بلکہ عوامی فلاح و بہبود، صحت اور معیشت کو بھی مستحکم کرنا ہے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی تعاون کے عزم کو ایک بار پھر دہرایا گیا۔
ان معاہدوں کے تحت تین اہم منصوبوں کے لیے سعودی ترقیاتی فنڈ کی جانب سے خطیر مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ کنگ سلمان بن عبدالعزیز السعود ہسپتال کے قیام کے لیے بیس ملین امریکی ڈالر دیے جائیں گے، جو جدید طبی سہولیات سے آراستہ ہوگا اور اسلام آباد سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں علاج معالجے کی معیاری خدمات فراہم کرے گا۔ شونتر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے چھیاسٹھ ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں، جس کی تکمیل سے تقریباً 48 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ اسی طرح جگران فور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے پینتیس ملین ڈالر فراہم کیے جائیں گے، جو 22 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ دونوں ہائیڈرو پاور منصوبے مجموعی طور پر قومی گرڈ میں 70 میگاواٹ کے قریب توانائی شامل کریں گے، جس سے نہ صرف بجلی کی کمی پوری کرنے میں مدد ملے گی بلکہ ماحول دوست توانائی کے فروغ کے ذریعے جنگلات کی کٹائی میں کمی اور ماحولیاتی تحفظ کو بھی تقویت ملے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا کہ یہ معاہدے سعودی عرب اور پاکستان کے گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں اور ان سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نئے دروازے کھلیں گے۔
سعودی ترقیاتی فنڈ کے ڈائریکٹر جنرل برائے ایشیا ڈاکٹر سعود الشمری نے اس موقع پر کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف پاکستان کے توانائی اور صحت کے شعبے میں بہتری آئے گی بلکہ مقامی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔ پاکستان کی وزارت تجارت کے سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے سعودی حکومت اور سعودی ترقیاتی فنڈ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط اور عوامی سطح پر زیادہ قریب لے آئیں گے۔
سعودی ترقیاتی فنڈ کا پاکستان کے ساتھ یہ تعاون کوئی نیا نہیں۔ 1976 سے لے کر اب تک فنڈ نے پاکستان میں مختلف شعبوں میں 41 ترقیاتی منصوبوں کے لیے تقریباً ایک ارب چالیس کروڑ امریکی ڈالر کی مالی معاونت فراہم کی ہے۔
ان منصوبوں میں توانائی، تعلیم، صحت، پانی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جیسے اہم شعبے شامل ہیں۔ یہ تعاون سعودی عرب کے وژن 2030 اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے مطابق ہے، جس کا مقصد ترقی پذیر ممالک میں معیارِ زندگی کو بہتر بنانا اور معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔
یہ معاہدے نہ صرف پاکستان میں ترقیاتی عمل کو تیز کریں گے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اعتماد اور بھائی چارے کو ایک نئی جہت فراہم کریں گے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل سے پاکستان کے توانائی بحران میں نمایاں کمی آئے گی، صحت کے شعبے میں معیاری خدمات کا دائرہ وسیع ہوگا اور مقامی آبادی کو روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔ اس طرح یہ شراکت داری صرف سرکاری کاغذوں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ عوام کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی کا باعث بنے گی۔