اسلام آباد :پاکستان کے دفتر خارجہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ چین میں وزیر اعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان کسی بھی قسم کی ملاقات طے نہیں ہے۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان وزارت خارجہ شفقت علی خان نے تمام قیاس آرائیوں کو رد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔ یہ بیان ان افواہوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ چین میں دونوں رہنماؤں کی ممکنہ ملاقات ہو سکتی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل بنگلہ دیش کے اہم دورے پر روانہ ہو رہے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ اور دہشت گردی کے خاتمے میں تعاون جیسے مثبت اثرات متوقع ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نام نہاد "گریٹر اسرائیل” کے منصوبے کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے حقوق کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔
اس موقع پر بلوچستان میں سرگرم کالعدم بی ایل اے کے خطرناک گروپ "مجید بریگیڈ” کا بھی ذکر ہوا، جسے مختلف دہشت گرد حملوں میں ملوث قرار دیا گیا۔ ترجمان نے اس گروہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر عالمی برادری، خصوصاً ان ممالک کا خیرمقدم کیا جنہوں نے اس اقدام کی توثیق کی۔
مزید برآں، ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے پاکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ کامیابی سے مکمل کیا۔ اس دوران ان کی وزیر اعظم شہباز شریف، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور دیگر اعلیٰ قیادت سے اہم ملاقاتیں ہوئیں۔ اس موقع پر چھٹا پاک چین وزرائے خارجہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ بھی اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں سی پیک فیز ٹو، سرمایہ کاری، تجارت، توانائی اور علاقائی سیکیورٹی جیسے اہم امور پر پیش رفت ہوئی۔ دونوں ممالک نے افغانستان کی صورتحال، مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور دہشت گردی کے خلاف تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
