اسلام آباد: پاکستان میں یکم ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہ کمی ایسے وقت میں متوقع ہے جب ملک بھر میں شدید بارشوں، بادل پھٹنے، لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک آنے والے سیلاب نے پنجاب سمیت کئی علاقوں میں تباہی مچائی ہے اور اس کے اثرات سندھ میں بھی دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔ تباہ کن صورتحال میں ایندھن کی قیمتوں میں کمی عوام کے لیے کسی حد تک ریلیف ثابت ہو سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات پاکستان میں بھی منتقل ہونے جا رہے ہیں۔ سرکاری تخمینوں کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 0.61 روپے کمی کا امکان ہے، جس کے بعد نئی قیمت 264.00 روپے فی لیٹر ہو سکتی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 3.13 روپے فی لیٹر کمی کی توقع ہے، جس سے نئی قیمت 269.86 روپے فی لیٹر تک گرنے کا امکان ہے۔
اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 1.57 روپے فی لیٹر کمی کے بعد نئی قیمت 176.70 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل میں 2.61 روپے کمی کے بعد نئی قیمت 159.55 روپے فی لیٹر مقرر ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق حالیہ کمی ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے میں استعمال ہونے والے ایندھن پر دباؤ کچھ کم کرے گی، تاہم سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ عوام کے لیے یہ ریلیف بہت معمولی ہے۔ موجودہ حالات میں جب لاکھوں افراد بے گھر اور کھیت کھلیان زیرِ آب آ گئے ہیں، ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے باوجود معیشت کو بڑے چیلنجز درپیش رہیں گے۔
اقتصادی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اصل ضرورت سیلاب زدگان کی بحالی اور زراعت کو بچانے کے اقدامات کی ہے تاکہ تباہی کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
