اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرتارپور سے ملنے والے سونے کے لوٹے کی مبینہ تبدیلی پر انکوائری شروع کر دی ہے۔ یہ انکوائری اس وقت سامنے آئی ہے جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے سونے کے لوٹے کی جگہ پیتل چڑھایا ہوا (brass-plated) لوٹا جمع کرایا گیا۔
نیب نے اس معاملے کی تفصیل کے بارے میں خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر جنرل کو باضابطہ نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ 10 دن کے اندر تحریری جواب فراہم کیا جائے، بصورت دیگر نیب آرڈیننس کی دفعات 9 اور 10 کے تحت کارروائی شروع کی جائے گی۔
یہ خبر اس لیے بھی زیادہ سنسنی خیز بن گئی ہے کیونکہ اس سے پہلے بھی توشہ خانہ کے تحائف کی خرد برد اور بدعنوانی کے الزامات میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کا نام آ چکا ہے۔ عمران خان پر پہلے ہی گھڑیوں کی غیر قانونی فروخت اور ان کو توشہ خانہ میں جمع نہ کرانے کے الزامات عائد ہیں، اور اس پر وہ سزا کاٹ رہے ہیں۔
اب ایک اور نیا الزام سامنے آ رہا ہے کہ کرتارپور سے ملنے والا سونے کا لوٹا بھی توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے پیتل کا لوٹا جمع کرایا گیا، جو کہ ایک اور سنگین بدعنوانی کا الزام ہے۔
عمران خان کے بارے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے توشہ خانہ سے ملنے والے قیمتی تحائف میں سے چند گھڑیاں فروخت کر دیں، جس پر عدالت میں کارروائی ہوئی اور عمران خان کو سزا کا سامنا کرنا پڑا۔ اب یہ نیا الزام سامنے آیا ہے کہ کرتارپور سے ملنے والے سونے کے لوٹے کی تبدیلی بھی کسی بدعنوانی کی عکاسی کر رہی ہے۔ اس پر نیب نے تحقیقات شروع کی ہیں اور یہ معاملہ سیاسی سطح پر بھی زیر بحث آ سکتا ہے۔
اس نکتے پر بہت سی سیاسی شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے کہ توشہ خانہ اسکینڈلز پاکستان کے حکومتی اداروں کے لیے چیلنج بن چکے ہیں۔ ان میں سے کئی افراد اور حکام پر مختلف الزامات عائد ہو چکے ہیں اور ان میں سے کچھ کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
پاکستان میں توشہ خانہ کے تحائف کی خرد برد اور بدعنوانی کے کیسز گذشتہ کئی برسوں سے سیاست اور حکومتی معاملات کا حصہ بن چکے ہیں۔ قیمتی تحائف کی مبینہ فروخت، متبادل اشیاء جمع کرانے اور ان کی غیر قانونی استعمال کے الزامات نے پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں ایک نیا ہنگامہ پیدا کیا ہے۔ عمران خان پرپہلے بھی توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف کو غیر قانونی طور پر بیچنے کا الزام عائد ہو چکا ہے، اور اب کرتارپور سے ملنے والے سونے کے لوٹے کی تبدیلی نے مزید سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
نیب نے اس معاملے پر انکوائری شروع کر دی ہے اور یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا عمران خان یا دیگر متعلقہ افراد کے خلاف مزید تحقیقات کی جاتی ہیں یا یہ محض ایک سادہ سا الزامی معاملہ رہ جائے گا۔
