پاکستان کے وزیرِ اعظم محمد شہبازشریف ایک روزہ سرکاری دورے پر قطر کے دارالحکومت دوحہ روانہ ہو گئے ہیں، جہاں وہ 18 ستمبر کو ہونے والی ہنگامی عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ پی ایم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس اسرائیل کے فضائی حملوں اور فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں بلایا گیا ہے۔
اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ حکام کی شرکت متوقع ہے، اور وزیراعظم کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی دوحہ روانہ ہوا ہے، جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی شامل ہیں۔
پاکستان نے قطر کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دی ہے اور اس اجلاس میں وزیرِ اعظم پاکستان اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کریں گے۔ پاکستان نے ہمیشہ فلسطین کے حق میں آواز بلند کی ہے اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف عالمی سطح پر موقف اختیار کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 11 ستمبر 2025 کو بھی دوحہ کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے قطر کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا تھا۔
وزیراعظم کے دورے کا مقصد نہ صرف قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے بلکہ علاقائی اتحاد کو مزید مستحکم کرنا اور مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ بھی ہے۔ اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے اہم بات چیت متوقع ہے۔
