وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے سعودی عرب کا دو روزہ اہم اور تاریخی دورہ مکمل کر کے ریاض سے لندن کے لیے روانگی اختیار کر لی ہے، جہاں وہ اپنے برطانیہ کے دورے کے شیڈول کے مطابق مختلف ملاقاتیں کریں گے۔ ریاض کے نائب گورنر محمد بن عبد الرحمان بن عبد العزیز نے شاہی پروٹوکول کے ساتھ وزیراعظم کو الوداع کہا، جو دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا، جب گزشتہ شب انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ہمراہ اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کیے، جو نہ صرف خطے بلکہ بین الاقوامی منظرنامے پر ایک اہم موڑ تصور کیا جا رہا ہے۔ معاہدے کے تحت کسی ایک ملک پر حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا، جو دفاعی اتحاد کو ایک نئی سطح پر لے جاتا ہے۔
اس معاہدے کو دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کے انضمام، مشترکہ مشقوں، انٹیلیجنس شیئرنگ، اور خطرات سے نمٹنے کے جامع پلان کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔ سینیئر سیاستدان مشاہد حسین سید کے مطابق یہ معاہدہ بھارت کے لیے ایک غیر متوقع سرپرائز تھا، جو خطے میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی اسٹریٹجک اہمیت کا ثبوت ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اب لندن کے بعد امریکہ روانہ ہوں گے، جہاں وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ ان کے اس تین ملکی دورے کو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایک مضبوط، فعال اور متحرک باب سمجھا جا رہا ہے، جو خطے میں امن، سلامتی اور دفاعی استحکام کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
