اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ حکام کے مطابق، ایسے لاکھوں افراد کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا گیا ہے جو اپنی دولت اور شاہانہ طرزِ زندگی کی تشہیر کر رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پہلے مرحلے میں ایک لاکھ امیر افراد کے آڈٹ کا آغاز کیا جائے گا۔ ان افراد میں وہ لوگ شامل ہیں جو سوشل میڈیا پر قیمتی بنگلوں، لگژری گاڑیوں، زیورات اور شاہانہ تقریبات کی نمائش کرتے ہیں لیکن ان کی آمدنی کے ذرائع اور ٹیکس گوشوارے مشکوک یا نامکمل ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق، خصوصی طور پر شادیوں پر بڑے پیمانے پر اخراجات کرنے والے نان فائلرز بھی کارروائی کی زد میں آئیں گے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بعض افراد شادیوں میں 20،20 ہزار ڈالر کے سوٹ استعمال کرتے ہیں اور مہنگے ترین زیورات اور کاروں کے قافلے لے کر تقریبات میں شریک ہوتے ہیں، لیکن ان کے ٹیکس ریکارڈ میں اس طرزِ زندگی کی جھلک نظر نہیں آتی۔
مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر گزشتہ سال جمع کرائے گئے ٹیکس گوشواروں کا اس سال کے گوشواروں سے موازنہ کرے گا تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ اخراجات اور ظاہر کی گئی آمدن میں تضاد تو نہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کو نہ صرف اپنی آمدن کے ذرائع ثابت کرنا ہوں گے بلکہ ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانے اور قانونی کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق، ایف بی آر کا یہ اقدام ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور نان فائلرز کو دائرہ کار میں لانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ ماہرین نے کہا کہ اگر یہ مہم شفاف اور غیرجانبدار انداز میں چلائی گئی تو اس سے حکومتی ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہوگا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایف بی آر جدید ٹیکنالوجی اور ڈیٹا اینالیٹکس کے ذریعے سوشل میڈیا پر نمائش کرنے والے افراد کے طرزِ زندگی کو ان کے ٹیکس گوشواروں سے جوڑ کر دیکھے گا۔ اس سلسلے میں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے بھی تعاون حاصل کیا جا رہا ہے۔
