اسلام آباد: اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب منیر اکرم نے خبردار کیا ہے کہ بھارت عالمی سطح پر اپنی کمزور ہوتی ہوئی ساکھ کو سہارا دینے کے لیے پاکستان کو نشانہ بنانے کی کوشش کرے گا۔
نجی چینل کےپروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کی جانب سے ایسے اقدامات کے خدشات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، لہٰذا پاکستان کو ہر سطح پر چوکس اور تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
اسی پروگرام میں پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد بھی موساد کے ممکنہ اہداف میں شامل ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی امن اور خطے کی سلامتی کو سب سے بڑا خطرہ گریٹر اسرائیل اور اکھنڈ بھارت کے باہمی گٹھ جوڑ سے لاحق ہے، کیونکہ دونوں انفرادی طور پر اپنے عزائم میں ناکام رہے ہیں اور اب مشترکہ محاذ پر سرگرم ہیں۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے گفتگو میں کہا کہ مسئلہ فلسطین پاکستان کے لیے اتنی ہی بنیادی اہمیت رکھتا ہے جتنی اہمیت مسئلہ کشمیر کو حاصل ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو دونوں مسائل پر یکساں اور مؤثر مؤقف اختیار کر کے عالمی برادری کو متحرک کرنا ہوگا۔
پروگرام کے دوران یہ واضح ہوا کہ عالمی اور علاقائی حالات میں بڑھتی ہوئی پیچیدگی کے پیش نظر پاکستان کو اپنی سفارتی، سکیورٹی اور دفاعی حکمت عملی کو ازسرِنو ترتیب دینے کی ضرورت ہے تاکہ ممکنہ خطرات سے مؤثر انداز میں نمٹا جا سکے۔
