اسلام آباد:سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے اسپیکر شیخ عبداللہ بن محمد بن ابراہیم آل شیخ پیر کو پاکستان کے سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے۔ وہ کونسل کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق، اسپیکر آل شیخ نے روانگی سے قبل اپنے بیان میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے اسٹریٹجک تعلقات کو اجاگر کیا، جنہیں شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور پاکستان کی قیادت کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ "دونوں برادر ممالک کے تعلقات تعاون کی ایک تاریخی میراث ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط اور متحرک ہو رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ دورہ شوریٰ کونسل، پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے درمیان تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گا، خاص طور پر علاقائی و بین الاقوامی فورمز میں پارلیمانی کوآرڈینیشن کے فروغ کے ذریعے۔”
دورے کے دوران، شوریٰ کونسل کے اسپیکر پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق، چیئرمین سینیٹ اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
یہ دورہ اس دعوت کے جواب میں کیا جا رہا ہے جو اسپیکر ایاز صادق نے ستمبر میں سعودی ہم منصب کو دی تھی، جب دونوں ممالک کے درمیان ایک تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔اس معاہدے کے تحت کسی ایک ملک کے خلاف جارحیت کو دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں سعودی عرب کے سفیر احمد فاروق نے عرب میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ دورہ "دونوں برادر ممالک کے درمیان دیرینہ اور پائیدار تعلقات کا ایک فطری تسلسل” ہے۔
سعودی وفد میں انجینیئر خالد بن عبداللہ البریک، ڈاکٹر ابتسام بنت عبداللہ الجبیر، احمد بن عبدالرحمن الوردی اور کونسل کے متعدد دیگر اعلیٰ عہدیدار شامل ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات ستمبر 1947 میں قائم ہوئے، جب سعودی عرب آزادی کے فوراً بعد پاکستان کو تسلیم کرنے والے اولین ممالک میں شامل ہوا۔ بعدازاں 1951 میں دونوں ملکوں کے درمیان دوستی کے معاہدے پر دستخط کیے گئے، جس نے دوطرفہ تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھی
