اسلام آباد:اسرائیلی فورسز نے صمود فلوٹیلا کے قافلے میں شامل جماعتِ اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد کو رہا کر دیا ہے، جس کی تصدیق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان کے ذریعے کی۔ ان کے الفاظ میں، مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد کو رہا کر دیا گیا ہے۔
وہ اس وقت عمان میں پاکستان کے سفارتخانے میں محفوظ اور صحت مند ہیں، اور سفارتخانہ وطن واپسی میں ان کی سہولت کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے گا۔ اسحاق ڈار نے اس موقع پر ان تمام ممالک کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا، جنہوں نے اس حوالے سے تعاون کیا اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ساتھ مل کر کام کیا۔
مشتاق احمد صمود فلوٹیلا کے اس قافلے کا حصہ تھے جو غزہ کی پُرتعیش دنیا تک انسانی امداد پہنچانے کی کوشش کر رہا تھا۔یہ قافلہ اسرائیلی بلاکِڈ کو توڑنے کی غرض سے چلایا گیا تھا، مگر اسرائیلی نیوی نے اسے سمندر میں روکا اور متعدد شرکاء کو گرفتار کرلیا۔
حراست کے بعد، اسرائیل نے مشتاق احمد سمیت دیگر ارکان کو ڈی پورٹ کرنے کا حکم صادر کیا اور انہیں اردن روانہ کر دیا گیا۔ اردن کی وزارتِ خارجہ نے بتایا کہ تمام گرفتار کیے گئے افراداحسنِ انتظامات کے ساتھ حسین پل کے ذریعے سرحد عبور کر کے اردن داخل ہوئے، تاکہ ان کی محفوظ واپسی ممکن ہو سکے۔ اُن افراد میں پاکستان سمیت بحرین، تیونس، الجیریا، عمان، کویت، لیبیا، ترکی، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کولمبیا، جاپان، نیوزی لینڈ، سربیا، جنوبی افریقہ، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، امریکہ اور یوراگوئے کے شہری شامل ہیں۔
پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر قیدیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وزارت نے یہ تصدیق کی کہ مشتاق احمد قید میں محفوظ اور صحت مند ہیں، اور کہ وہ جلد عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔
ایک مرتبہ عدالتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد، ڈی پورٹیشن حکام کی ہدایت پر ان کی وطن واپسی کو تیز رفتار طریقے سے عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ اس بیان میں پاکستان نے ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جو اس معاملے میں مدد فراہم کر رہے ہیں اور عالمی فورمز پر سفارتی دباؤ ڈال رہے ہیں۔
