پاکستانی فضائیہ نے ایک اور تاریخی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنے جدید ترین جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری لڑاکا طیاروں کے ساتھ آذربائیجان میں بین الاقوامی فضائی مشق انڈس شیلڈ الفا میں شرکت کی ہے۔ اس مشق میں فضائیہ کے نہ صرف اعلیٰ تربیت یافتہ پائلٹس بلکہ زمینی عملہ بھی شامل ہے جنہوں نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور تکنیکی قابلیت کا شاندار مظاہرہ کیا۔ یہ شرکت پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دفاعی تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ ہے اور دونوں برادر ممالک کے درمیان فضائی تعاون اور اعتماد سازی کی مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔
پاکستانی طیاروں نے بغیر کسی وقفے کے براہِ راست پاکستان سے آذربائیجان تک پرواز مکمل کی جو ایک غیر معمولی کارنامہ ہے۔ دورانِ پرواز فضاء میں ایندھن بھرنے کی مشق بھی کامیابی سے کی گئی جو پاکستانی فضائیہ کے IL-78 ایریل ری فیولر طیارے کے ذریعے انجام دی گئی۔ یہ تکنیکی کارکردگی اس بات کی غماز ہے کہ پاکستان فضائیہ نہ صرف اپنی حدود کے اندر بلکہ طویل فاصلے کی بین الاقوامی مشنوں پر بھی موثر انداز میں کام کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ فضاء میں ایندھن بھرنے جیسا پیچیدہ عمل کسی بھی فضائیہ کی تکنیکی پختگی اور عملے کی بہترین ہم آہنگی کا ثبوت سمجھا جاتا ہے، اور پاکستانی عملے نے یہ مظاہرہ انتہائی درستگی اور اعتماد کے ساتھ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس کامیاب مشن نے دنیا پر یہ واضح کر دیا ہے کہ پاکستانی فضائیہ کسی بھی طویل آپریشن یا بین الاقوامی مشق کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ مظاہرہ پاکستانی فضائیہ کے عزم، تربیت اور تکنیکی مہارت کی علامت ہے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان نہ صرف اپنی قومی سلامتی کے دفاع کے لیے تیار ہے بلکہ علاقائی امن اور تعاون کے فروغ کے لیے بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
انڈس شیلڈ الفا مشق کا مقصد دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعاون کو فروغ دینا، آپریشنل ہم آہنگی کو بہتر بنانا اور جدید فضائی جنگی حکمتِ عملیوں پر مہارت حاصل کرنا ہے۔ بدلتے ہوئے عالمی حالات میں جہاں ٹیکنالوجی برق رفتاری سے ترقی کر رہی ہے، ایسی مشقیں نہایت اہمیت رکھتی ہیں۔ یہ دونوں ممالک کے لیے ایک ایسا موقع ہے جس کے ذریعے وہ جدید فضائی حربوں، الیکٹرانک وارفیئر، مصنوعی ذہانت پر مبنی نظاموں اور مشترکہ دفاعی منصوبہ بندی میں تجربات کا تبادلہ کر سکتے ہیں۔
پاکستانی فضائیہ نے گزشتہ چند برسوں میں اپنی پیشہ ورانہ ساکھ کو عالمی سطح پر بہتر بنانے کے لیے متعدد بین الاقوامی مشقوں میں حصہ لیا ہے۔ چین، ترکی، قطر اور سعودی عرب کے ساتھ ہونے والی مشقوں کے بعد اب آذربائیجان کے ساتھ یہ مشق اس تسلسل کو مزید مضبوط کرتی ہے۔ ان تمام مشقوں کا بنیادی مقصد فضائیہ کے افسران اور پائلٹس کو مختلف آپریشنل ماحول میں کام کرنے کا عملی تجربہ فراہم کرنا اور کسی بھی ممکنہ صورتِ حال میں فوری ردِعمل دینے کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔
جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری طیاروں کی شرکت نے اس مشق کو خاص اہمیت بخشی ہے۔ یہ طیارے جدید ریڈار سسٹم، بہتر انجن کارکردگی اور الیکٹرانک وارفیئر کے جدید آلات سے لیس ہیں۔ ان کی شمولیت نے نہ صرف پاکستان کی ٹیکنالوجیکل ترقی کو نمایاں کیا بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ پاکستان اپنے دفاعی شعبے میں خود انحصاری کی جانب کامیابی سے بڑھ رہا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری جدید فضائی جنگی تقاضوں کو پورا کرنے کے قابل ہے اور اس کی موجودگی پاکستان کے لیے اسٹریٹجک لحاظ سے ایک اہم اثاثہ ہے۔
پاکستانی فضائیہ کے ایک سینیئر افسر نے مشق کے دوران کہا کہ یہ موقع نہ صرف عملی تربیت کا ذریعہ ہے بلکہ بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانے کا ایک بہترین موقع بھی ہے۔ ان کے مطابق فضائیہ کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ مختلف ممالک کے ساتھ اشتراک کے ذریعے اپنی استعداد کو بہتر بنائے اور بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کے ساتھ خود کو ہم آہنگ رکھے۔ مشق کے دوران پاکستانی اور آذری پائلٹس نے مشترکہ فضائی مشن کی منصوبہ بندی، فرضی فضائی لڑائیوں اور ہدفی مشقوں میں حصہ لیا تاکہ عملی طور پر ایک دوسرے کے طریقہ کار کو سمجھ سکیں۔
انڈس شیلڈ الفا صرف عسکری تربیت تک محدود نہیں بلکہ یہ دو ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور دوستانہ تعلقات کی ایک مضبوط علامت بھی ہے۔ آذربائیجان نے ہمیشہ پاکستان کی سیاسی و سفارتی حمایت کی ہے اور دفاعی شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے اس مشق کو ایک سنگِ میل قرار دیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کی قیادتیں اسے مستقبل کے دفاعی اشتراک کی سمت میں ایک بڑا قدم تصور کر رہی ہیں۔
یہ مشق اس بات کی بھی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستان عالمی دفاعی منظرنامے میں اپنی جگہ کو مستحکم بنانے کے لیے سنجیدگی سے کوشاں ہے۔ پاکستانی فضائیہ نہ صرف خطے کی ایک مضبوط قوت بن چکی ہے بلکہ اس نے بین الاقوامی سطح پر اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا اعتراف بھی حاصل کیا ہے۔ دنیا کی کئی فضائی افواج اب پاکستان کے ساتھ مشترکہ مشقوں میں دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی فضائیہ اب عالمی دفاعی تعاون کے نئے محوروں میں شامل ہو چکی ہے۔
انڈس شیلڈ الفا جیسی مشقیں پاکستانی فضائیہ کے لیے محض تربیتی مواقع نہیں بلکہ ایک وژن کی تکمیل کا حصہ ہیں — وہ وژن جو پاکستان کو ایک مضبوط، خودمختار اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ دفاعی طاقت کے طور پر دنیا کے نقشے پر نمایاں کرتا ہے۔ پاکستانی پائلٹس اور انجینئرز کی یہ محنت نہ صرف قومی فخر کا باعث ہے بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی ایک پیغام ہے کہ پاکستان امن، تعاون اور مشترکہ ترقی کے جذبے کے ساتھ عالمی دفاعی منظرنامے میں اپنا مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔
یوں پاکستانی فضائیہ کی یہ شرکت ایک علامتی واقعہ نہیں بلکہ مستقبل کی سمت اشارہ کرتی ہے۔ یہ مظہر ہے اس حقیقت کا کہ پاکستان اب دفاعی تعاون، تکنیکی جدت اور علاقائی استحکام میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انڈس شیلڈ الفا نہ صرف ایک عسکری مشق بلکہ ایک ایسے نئے عہد کی نمائندہ ہے جس میں پاکستان اور اس کے اتحادی ممالک امن، استحکام اور ترقی کے لیے مشترکہ اہداف کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
