اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تجارت اور معیشت کے میدان میں علاقائی تعاون تمام فریقوں کے لیے ایک ون ون فارمولا ہے جو سب کے لیے ترقی اور خوشحالی کے دروازے کھولتا ہے۔ وہ جمعہ کے روز اسلام آباد میں منعقدہ ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹرز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں ترکیہ، سری لنکا، ایران، مالدیپ، ترکمانستان، سعودی عرب، بیلاروس، آذربائیجان، روس اور قازقستان کے وزرائے ٹرانسپورٹ و اعلیٰ حکام شریک تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت خطے کے ممالک کو جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ “ہماری سرزمین عرب اور خلیج فارس کے گرم پانیوں کو عظیم ہمالیہ اور قراقرم کی بلند چوٹیوں سے ملاتی ہے، جب کہ گوادر، کراچی اور دیگر ساحلی بندرگاہیں میری ٹائم سلک روڈ پر اہم سنگ میل بننے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے وژن اور دور اندیشی کی بدولت چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) جیسے منصوبے نے خطے کو نئی سمت دی۔ گوادر کو چین کے صوبے سنکیانگ سے جوڑنے والے منصوبے نے تجارت، توانائی اور ثقافتی تبادلے کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اب سی پیک کے دوسرے اور نہایت دلچسپ مرحلے (CPEC 2.0) میں داخل ہو رہا ہے، جو کاروبار سے کاروبار (B2B) شراکت داری اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر مبنی ہے، خصوصاً چین اور برادر ممالک کی شرکت اس میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔
ڈیجیٹل ترقی کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ آج کی دنیا میں کنیکٹیویٹی صرف سڑکوں، ریل یا فضائی رابطوں تک محدود نہیں بلکہ ڈیٹا، ریسرچ، انوویشن اور ٹیکنالوجی کے امتزاج تک پھیلی ہوئی ہے۔ پاکستان ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ چوتھے صنعتی انقلاب کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکے۔
انہوں نے نوجوان نسل کو ملک کا سب سے بڑا سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی 15 سے 30 سال کی عمر کے درمیان ہے۔ اگر ہم اپنے نوجوانوں کو آئی ٹی، مصنوعی ذہانت اور فنی تربیت کے مواقع فراہم کر دیں تو یہی ہمارا اصل اثاثہ ہوگا۔ ہمارے پاس تیل نہیں مگر ہمارے پاس نوجوان ہیں، جو ترقی و خوشحالی کا ضامن بنیں گے۔
