مظفرآباد: وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ اگر میرے خلاف وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے لیے کسی کے پاس نمبر گیم پوری ہے، تو پھر تحریک عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟ انہوں نے یہ بات صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہی، جس میں انہوں نے اپنی پوزیشن اور جمہوریت کی حقیقت پر بات کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ کچھ لوگ اسلام آباد میں بیٹھ کر خود ہی ان کی پریس کانفرنس بلاتے ہیں اور پھر خود ہی ملتوی کر دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے پاس قلم کا اختیار ہے، وہ اپنے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے۔ چوہدری انوارالحق نے مزید کہا کہ عدم اعتماد جمہوریت کا حصہ ہے اور اگر ایسا ہوا تو وہ اس کا سامنا کریں گے۔
چوہدری انوارالحق نے کہا، "میری قدر میرے جانے کے بعد آئے گی۔ جس گھر نے مجھے جنم دیا، میں اپنی خاطر اُس کو آگ نہیں لگا سکتا۔” وزیراعظم نے اپنے چہرے پر کسی قسم کی ندامت نہ دکھانے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اکیلے آئے تھے اور آج وہ اپنے دوستوں میں کھڑے ہیں۔
وزیراعظم نے اپنی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ وہ واحد وزیراعظم ہیں جنہوں نے خزانہ بھرا اور خالی نہیں کیا۔ انہوں نے کہا، "میں جلد پریس کانفرنس کروں گا جس میں تفصیل سے بات کروں گا۔ اللہ نے مجھے کامیاب کیا اور میں اس کا شکر گزار ہوں۔”
یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور صدر مملکت آصف زرداری نے تحریک عدم اعتماد لانے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کے علاوہ، گزشتہ دنوں سندھ ہاؤس اسلام آباد میں پی پی پی نے 27 ارکان اسمبلی کی حمایت کے ساتھ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی راہ ہموار کی تھی۔
