اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کی ناکامی اور افغان طالبان کی مبینہ دھوکہ دہی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک مزید دھوکہ دہی برداشت نہیں کرے گا اور اگر ضرورت پڑی تو طالبان کو دوبارہ “غاروں” میں دھکیلنے کی صلاحیت موجود ہے۔
اپنے تفصیلی سوشل میڈیا بیان میں خواجہ آصف نے موقف پیش کیا کہ پاکستان نے برادر ممالک کی درخواست پر امن اور مفاہمت کے لیے مذاکرات کا آغاز کیا مگر افغان حکام اور طالبان کی زہریلی تقاریر نے ان کی بدنیتی اور ارادے آشکار کیے، اسی لیے اب صبر کی حد ختم ہو گئی ہے۔
وزیر دفاع نے تنبیه دلایا کہ افغان طالبان اپنی جنگی معیشت اور داخلی کمزوری کو چھپانے کے لیے شور مچاتے رہتے ہیں، مگر در حقیقت وہ افغانستان کو دوبارہ تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں، اور اگر طالبان مہم جوئی میں رہے تو پاکستان پوری طاقت سے ردعمل دینے سے گریز نہیں کرے گا ان کے الفاظ میں،ہم طالبان کو دوبارہ غاروں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اگر ضرورت ہوئی تو وہ تورا بورا کی شکست کے مناظر دہرائے جانے کا تذکرہ بھی کیا۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی دہشت گردانہ یا خودکش حملے کو برداشت نہیں کرے گا اور کسی بھی مہم جوئی کا جواب سخت اور فیصلہ کن ہوگا؛ انہوں نے بین الاقوامی برادری کو یاد دہانی کرائی کہ افغانستان تاریخی طور پر بیرونی قوتوں کے کھیل کا میدان رہا ہے اور حالیہ دھمکی آمیز رویے علاقے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
وزیر دفاع نے طالبان میں انتباہی لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی دھمکیاں صرف تماشا ہیں، حقیقت نہیں، مگر پاکستان کے عزم اور صلاحیتوں کو آزمانا طالبان کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوگا یہ بیانات خطہ میں اضافی کشیدگی کے خدشات کو جنم دے سکتے ہیں اور خطّی، علاقائی و بین الاقوامی سطح پر سیاسی و فوجی ردعمل کے امکانات کو بڑھادیتے ہیں۔
