لاہور: پنجاب حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 9 مئی 2023 کے 11 مقدمات کے ٹرائل سے متعلق نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ پنجاب کے اعلامیے کے مطابق، ان تمام مقدمات کی سماعت اب انسدادِ دہشت گردی عدالت میں کی جائے گی، اور عمران خان کو تمام سماعتوں کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اعلامیے میں ویڈیو لنک سسٹم اور سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں تاکہ سماعتیں بلا تعطل اور محفوظ طریقے سے جاری رہ سکیں۔ اس فیصلے کا مقصد عدالتی کارروائی میں شفافیت اور موثر سیکیورٹی یقینی بنانا بتایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 5 نومبر کو انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ہوگی، جس کی صدارت جج امجد علی شاہ کریں گے۔ عدالتی کارروائی کے دوران بانی پی ٹی آئی کو حسبِ معمول ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے گا، جس سے عدالتی کارروائی میں تیزی اور تحفظ ممکن ہوگا۔
9 مئی کے واقعات کے بعد عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں حساس تنصیبات پر حملے، جلاؤ گھیراؤ، اور دیگر سنگین الزامات شامل ہیں۔ نئے نوٹیفکیشن کے تحت یہ مقدمات انسدادِ دہشت گردی عدالت میں سننے سے کیسز کی نوعیت اور اہمیت مزید نمایاں ہو گئی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام عدالتی کارروائی میں شفافیت اور تیز رفتاری کے ساتھ ساتھ سیاسی منظرنامے میں بھی اہم اثر ڈال سکتا ہے، کیونکہ عمران خان اور دیگر رہنماؤں کی قانونی حیثیت واضح ہونے کے بعد آئندہ سیاسی سرگرمیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔
