اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر ایمل ولی خان نے وزیراعظم کی جانب سے خود کو احتساب کے عمل کے لیے پیش کرنے کو ملک کے لیے ایک تاریخی اور مثبت اقدام قرار دیا ہے۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتساب سے کوئی بالا نہیں ہونا چاہیے، اور ہر شہری، خواہ وہ حکومتی عہدے پر ہو یا نہیں، قانون کے تابع ہے۔
سینیٹر ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ ترمیم کے معاملے میں پارلیمنٹ میں داخل ہونے کے بعد مکمل تفصیلات سامنے آئیں گی، جس سے شفافیت اور عوامی اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ ان کے مطابق، قانون اور انصاف کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے ہر قدم ضروری ہے، اور اس ترمیم کا مقصد ملک میں احتساب کے نظام کو مضبوط بنانا ہے۔
واضح رہے کہ قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے گزشتہ روز اس بنیادی مسودے کی منظوری دی تھی، جو پارلیمان میں اس ترمیم کی منظوری کی راہ ہموار کرتا ہے۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس موقع پر کہا کہ یہ عمل نہ صرف حکومت بلکہ سیاسی قیادت کے لیے بھی ایک امتحان ہے، اور اس سے یہ پیغام جاتا ہے کہ پاکستان میں شفافیت اور قانون کی حکمرانی کو ہر سطح پر یقینی بنایا جا رہا ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، وزیراعظم کا خود کو احتساب کے لیے پیش کرنا نہ صرف سیاسی بصیرت کی علامت ہے بلکہ یہ عوام کے درمیان اعتماد بڑھانے اور سیاسی نظام میں شفافیت لانے کا ایک اہم اقدام بھی ہے۔ سینیٹر ایمل ولی خان کے بیانات کے مطابق، یہ عمل ملک میں جمہوری اقدار اور قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔
