لاہور ہائیکورٹ نے شہر میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے درختوں کی کٹائی پر پابندی برقرار رکھتے ہوئے نجی بیکری کے باہر درخت کاٹنے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ عدالت نے واضح حکم دیا کہ سرکاری وکیل عدالتی احکامات پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں اور کسی بھی مقام پر درخت نہ کاٹے جائیں۔
یہ احکامات جسٹس شاہد کریم نے جاری کیے جنہوں نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا۔ عدالت کے سامنے موٹر وے پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (EPA) کے ساتھ باہمی معاہدہ طے پا چکا ہے، جس کے تحت موٹر وے پر گاڑیوں کی چیکنگ کے لیے خصوصی پوائنٹس مقرر کیے گئے ہیں جہاں گاڑیوں کا باقاعدہ ماحولیاتی معائنہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے عدالت میں عملے کی ڈیوٹیوں کا تفصیلی روسٹر بھی پیش کیا گیا۔
دوسری جانب، پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (PHA) کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ غالب مارکیٹ میں پارک کی تعمیر کا منصوبہ فی الحال روک دیا گیا ہے تاکہ عدالتی احکامات کی مکمل پاسداری کی جا سکے۔ عدالت نے پی ایچ اے کو ہدایت دی کہ پارک سے متعلق معاہدے اور دیگر تمام دستاویزات آئندہ سماعت پر پیش کی جائیں۔
عدالت کے اس اقدام کو ماحولیاتی ماہرین نے سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ لاہور میں درختوں کے تحفظ، شہری فضا کی بہتری اور ماحولیاتی توازن کی بحالی کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔
