وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے چیف آف ڈیفنس فورسز (CDF) کے نوٹیفکیشن سے متعلق تمام قیاس آرائیوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو اس معاملے میں رکاوٹ قرار دینا ’افسانہ‘ ہے، حقیقت نہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے دوٹوک مؤقف اختیار کیا کہ نواز شریف نے کبھی CDF کے بارے میں ایسا کوئی خیال یا تحفظ ظاہر نہیں کیا جسے نوٹیفکیشن میں رکاوٹ سمجھا جائے۔ ان کے مطابق بعض حلقے نواز شریف کی ایک عام سیاسی گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹا کر اس اہم قومی فیصلے سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ’قطعی غلط‘ ہے۔
مشیرِ وزیراعظم نے واضح کیا کہ جتنی بھی آئینی ترامیم ہوئیں، وہ نواز شریف کی بطور پارٹی ہیڈ مکمل منظوری سے کی گئیں۔ اس لیے تاثر دیا جانا کہ مسلم لیگ (ن) کے اندر آئینی تبدیلیوں یا CDF کے ڈھانچے پر کوئی اختلاف موجود ہے، حقیقت سے دور بات ہے۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ریاستی امور میں مختلف آپشنز کا زیرغور آنا معمول ہے، لیکن زیرغور تجویز کو حتمی فیصلہ سمجھ لینا میڈیا کا قبل از وقت ردعمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ:
فیصلہ اور مشاورت دو الگ چیزیں ہیں، جب تک کوئی فیصلہ نہ ہو جائے، اس پر کوئی حتمی بات کیسے کہی جا سکتی ہے؟
انہوں نے مزید بتایا کہ CDF ایک نیا اور نہایت اہم اسٹرٹیجک ادارہ بننے جا رہا ہے، اسی لیے حکومت اس کا نوٹیفکیشن مکمل غور و فکر کے بعد، بغیر کسی عجلت کے کرنا چاہتی ہے۔ ان کے مطابق ملک کے اہم ترین سیکیورٹی ادارے کے ڈھانچے سے متعلق فیصلے سادگی یا جلدی میں نہیں کیے جا سکتے۔
مشیرِ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت ادارہ جاتی ہم آہنگی اور آئینی تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے چل رہی ہے، اس لیے عوام اور میڈیا سے بھی ضبط اور ذمہ داری کی توقع ہے۔
