پاک فوج کے سربراہ و چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر کا طالبان رجیم کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئےکہاکہ فتنۂ خوارج یاپاکستان ایک انتخاب کرناہوگا
چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر نے طالبان رجیم کو واضح اور غیر مبہم پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی عبوری حکومت کے پاس اب صرف دو راستے باقی رہ گئے ہیں یا تو وہ ’’فتنۂ خوارج‘‘ کی پشت پناہی کرے یا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہو، مگر دونوں راستے بیک وقت ممکن نہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پیر کے روز تینوں مسلح افواج کے افسران سے خطاب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، تاہم کسی بھی قوت کو پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی عزم کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان کا تصور ناقابلِ تسخیر ہے، اور اس کی حفاظت ایمان سے لبریز جانبازوں اور متحد قوم کے غیرمتزلزل عزم سے ممکن ہوئی ہے۔
بھارت کے لیے سخت وارننگ دیتے ہوئےخطاب کے اہم ترین نکات میں سے ایک بھارت کے نام سخت انتباہ بھی تھا۔
فیلڈ مارشل نے کہاانڈیا کسی خوش فہمی میں نہ رہے، اگلی بار پاکستان کا جواب پہلے سے بھی زیادہ برق رفتاری اور شدت کے ساتھ ہوگا۔
انہوں نے باور کرایا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، لیکن دفاعِ وطن کے تقاضوں سے پیچھے ہٹنا ممکن نہیں۔
ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرزنئے دور کی عسکری حکمتِ عملی کا عکس ہیں،فیلڈ مارشل عاصم منیر نے نئے قائم کیے گئے ڈیفنس فورسز ہیڈکوارٹرز کو تاریخی اور فیصلہ کن پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بدلتے ہوئے خطرات کے تناظر میں تینوں افواج کو ایک مربوط نظام کے تحت ملٹی ڈومین آپریشنز میں مزید مضبوط بنانا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سروس اپنی انفرادی آپریشنل شناخت برقرار رکھے گی، مگر ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز تمام آپریشنز کو مربوط، ہم آہنگ اور مؤثر بنائے گا۔
فیلڈ مارشل نے واضح کیا کہ تینوں افواج کی اندرونی خودمختاری برقرار رہے گی، جبکہ اعلیٰ کمانڈ ایک متحد قیادت کے طور پر کام کرے گی تاکہ مستقبل کے خطرات کا مقابلہ زیادہ مؤثر طریقے سے کیاجاسکے۔
