پاکستان کے معروف یوٹیوبر Ducky Bhai، جن کے 9.58 ملین سبسکرائبرز ہیں، نے حال ہی میں اپنی گرفتاری اور حراست کے دوران پیش آنے والے مشکلات کے بارے میں اپنی پہلی عوامی وضاحت ایک تفصیلی ویڈیو بلاگ میں دی ہے۔ انہوں نے گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے کے دوران اپنی اور اپنے خاندان کی مشکلات کو عوام کے سامنے رکھا، جس نے سوشل میڈیا پر وسیع توجہ حاصل کی ہے۔
Ducky Bhai کے مطابق، ان کی مشکلات 16 اگست سے شروع ہوئیں، جب وہ ایک خاندانی اجتماع کے بعد ایک بین الاقوامی ایونٹ میں شرکت کے لیے تیار ہو رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی گرفتاری نہ صرف ان کے لیے بلکہ ان کے خاندان اور مداحوں کے لیے بھی ایک صدمہ تھی، اور اس واقعے نے ان کی زندگی میں ایک شدید جذباتی اور عملی اثر ڈالا۔ یوٹیوبر نے واضح کیا کہ وہ اپنے قانونی معاملات کو مکمل طور پر آگے بڑھائیں گے اور عدالت کے فیصلے کے تابع رہیں گے۔
اس ویڈیو بلاگ کو یوٹیوب پر 11 ملین سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے، جس میں انہوں نے حراست کے دوران ہونے والی مبینہ بدسلوکی کی تفصیلات بیان کیں۔ Ducky Bhai نے متعدد ایسے حالات کا ذکر کیا جن میں انہیں شدید مشکلات اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، جس سے ان کے ناظرین میں ہمدردی اور تشویش پیدا ہوئی۔ ویڈیو نے نہ صرف عوام کو ان کے تجربات سے آگاہ کیا بلکہ پاکستان میں ڈیجیٹل مواد تخلیق کرنے والوں کے قانونی مسائل پر بھی بحث کو فروغ دیا۔ ویڈیو کے بعد کئی مشہور شخصیات نے ان کی حمایت کا اظہار کیا اور بلاگ میں بیان کردہ مشکلات پر افسوس کا اظہار کیا۔
ان کی گرفتاری کی قانونی بنیاد 17 اگست کو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کی طرف سے درج ایف آئی آر ہے۔ اس میں الیکٹرانک فراڈ، الیکٹرانک جعل سازی، اسپیمنگ، اور سپوفنگ جیسے سیکشنز کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ مزید برآں پاکستان پینل کوڈ کے متعلقہ سیکشنز بھی شامل کیے گئے، جن میں دھوکہ دہی اور جائیداد میں فراڈ شامل ہے۔ ایف آئی آر میں الزام ہے کہ Ducky Bhai نے جوا اور بیٹنگ ایپس کی ترویج کی، جس سے صارفین کو نقصان پہنچا اور لاکھوں روپے اکٹھے ہوئے۔ یہ معاملہ ان کی کئی متنازعہ سرگرمیوں میں سے ایک ہے، جس کی وجہ سے وہ پاکستان کے سب سے زیادہ مشہور آن لائن شخصیات میں شامل ہیں۔
اس سال کے آغاز میں، Ducky Bhai ایک اور قانونی مسئلے کا سامنا کر چکے ہیں جس میں وہ غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کے الزام میں زیر حراست آئے تھے۔ ایک وائرل ویڈیو میں انہیں موٹر وے پر انتہائی تیز رفتار سے گاڑی چلاتے ہوئے، پاوں سٹیرنگ پر رکھے اور نیند کی حالت میں نظر آنے کے دوران دکھایا گیا، جو شدید تنقید کا باعث بنی۔ نیشنل ہائی ویز اور موٹر وے پولیس (NHMP) نے اس واقعے پر مقدمہ درج کیا اور عوام کو ایسی حرکتوں سے خبردار کرنے کے لیے آگاہی ویڈیو جاری کی۔ لاہور ہائی کورٹ نے بعد میں انہیں حفاظتی ضمانت فراہم کی، جس سے یہ واضح ہوا کہ ان کی قانونی مشکلات مستقل بنیادوں پر جاری رہیں گی۔
Ducky Bhai کی گرفتاری لاہور ایئرپورٹ پر اس وقت ہوئی جب وہ ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ گرفتاری کے بعد ان کا نام پروویژنل نیشنل آئیڈینٹیفیکیشن لسٹ (PNIL) میں درج کر دیا گیا۔ NCCIA کی مداخلت اور الزامات کی سنجیدگی نے اس کیس کو قومی سطح پر توجہ کا مرکز بنا دیا۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ ایک معروف آن لائن شخصیت کی گرفتاری یہ ظاہر کرتی ہے کہ مواد تخلیق کرنے والوں کے قانونی مسائل اور سوشل میڈیا پر اثر و رسوخ کس طرح متاثر ہوتے ہیں۔
اپنے ویڈیو بلاگ میں Ducky Bhai نے اپنے خاندان پر پڑنے والے جذباتی دباؤ کو بھی بیان کیا۔ ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے کے دوران نہ صرف ان بلکہ ان کے خاندان کو بھی شدید اضطراب اور پریشانی کا سامنا رہا۔ اس کے باوجود، انہوں نے عدالتی عمل کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ ویڈیو نے اس بات کی عکاسی کی کہ آن لائن شخصیات کو شہرت، قانونی ذمہ داریوں، اور عوامی تنقید کے پیچیدہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ویڈیو کے ردعمل سے یہ واضح ہوتا ہے کہ Ducky Bhai پاکستان میں ایک انتہائی متاثر کن ڈیجیٹل شخصیت ہیں۔ چند دنوں میں لاکھوں ویوز نے عوام کو ان کی گرفتاری اور حراست کے حالات سے آگاہ کیا، اور یہ بحث بھی شروع کی کہ آن لائن مواد تخلیق کرنے والوں کو کس طرح قانونی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔
Ducky Bhai نے واضح کیا کہ وہ عدالتی فیصلے کے پابند رہیں گے، اور یہ موقف اختیار کیا کہ وہ تمام الزامات کا قانونی طور پر مقابلہ کریں گے۔ اس کا مقصد نہ صرف اپنے لیے بلکہ پاکستان میں آن لائن تخلیق کاروں کے لیے ایک مثال قائم کرنا ہے۔ مزید یہ کہ ان کے کیس نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ آن لائن مواد کی ترویج میں اخلاقی ذمہ داری اور صارفین کے تحفظ کو کیسے یقینی بنایا جائے۔
ویڈیو نے نہ صرف مداحوں بلکہ دیگر یوٹیوبرز اور آن لائن شخصیات کی توجہ بھی حاصل کی، جنہوں نے ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا اور آن لائن تخلیق کاروں کے مسائل کو اجاگر کیا۔ Ducky Bhai کی جانب سے اپنی کہانی عوام کے سامنے پیش کرنا اس بحث میں انسانی پہلو شامل کرتا ہے، اور آن لائن اثر و رسوخ، قانونی دائرہ کار، اور ذاتی ثابت قدمی کے بیچ توازن کو واضح کرتا ہے۔
Ducky Bhai کی گرفتاری اور ویڈیو بلاگ ایک وسیع تناظر فراہم کرتا ہے کہ کیسے قانونی کارروائی اور عوامی تنقید آن لائن شخصیات کے زندگی اور کام کو متاثر کرتی ہے۔ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے قانونی ذمہ داری، اخلاقی حدود، اور عوامی توقعات کس حد تک پیچیدہ ہیں۔ اس دوران، ان کی ویڈیو نے لاکھوں ناظرین اور مداحوں کو آگاہ رکھا اور آن لائن تخلیق کاروں کے لیے عوامی شعور کو بڑھایا۔
