وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی کو مزید مضبوط اور شہری انتظامات کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک اہم اعلان کیا ہے کہ یکم جنوری سے بغیر ای ٹیگ کے کوئی بھی گاڑی اسلام آباد میں داخل نہیں ہو سکے گی۔ یہ اقدام دارالحکومت میں ٹریفک اور سیکیورٹی کے انتظامات کو ڈیجیٹل اور موثر بنانے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ جو گاڑیاں پہلے سے ایم ٹیگ سے لیس ہیں، انہیں نیا ای ٹیگ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، جس سے موجودہ گاڑیوں کے مالکان کے لیے آسانی پیدا ہوگی اور نئے نظام میں منتقلی ہموار رہے گی۔
اسلام آباد انتظامیہ نے 17 نومبر سے تمام گاڑیوں کے لیے ای ٹیگ لازمی قرار دیا تھا، جس کا مقصد شہر میں داخل ہونے والی ہر گاڑی کی نگرانی کو بہتر بنانا اور شہری تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ یہ اصول صرف اسلام آباد میں رجسٹرڈ گاڑیوں تک محدود نہیں بلکہ دیگر صوبوں سے آنے والی تمام گاڑیوں پر بھی لاگو ہوگا۔ اس اقدام سے نہ صرف سیکیورٹی کے اقدامات مضبوط ہوں گے بلکہ دارالحکومت کے سڑکوں پر ٹریفک کو بھی مؤثر انداز میں کنٹرول کیا جا سکے گا۔
محسن نقوی نے وزیر مملکت طلال چوہدری کے ہمراہ سیف سٹی ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شہر کی نگرانی کے جدید نظام کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وزیر داخلہ نے ڈیجیٹل وال پر موجود کیمرے اور دیگر سیکیورٹی ڈیوائسز کے فیڈز کا مشاہدہ کیا اور عوامی تحفظ کے لیے نافذ کیے گئے اقدامات کو پرکھا۔ انہوں نے خاص طور پر چینی ڈیسک کا دورہ کیا، جو کنٹرول روم میں قائم ہے، تاکہ سیکیورٹی نگرانی اور فوری ردعمل کے نظام کی استعداد کا جائزہ لیا جا سکے۔
سیف سٹی ہیڈکوارٹر میں وزیر داخلہ کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر داخلہ نے ہدایت دی کہ کیپیٹل اسمارٹ سٹی پروجیکٹ پر کام کی رفتار تیز کی جائے اور مختلف شہری خدمات جیسے کہ ریسکیو 1122، ٹریفک مینجمنٹ، سیکیورٹی اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو مرکزی نظام میں مربوط کیا جائے۔ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ شہر کے انتظامات اور ہنگامی حالات میں فوری ردعمل کے عمل کو زیادہ مؤثر اور منظم بنایا جا سکے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ کیپیٹل اسمارٹ سٹی کا منصوبہ صرف اسلام آباد تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اسے پورے ملک میں ایک ماڈل کے طور پر اپنایا جائے گا۔ اسلام آباد کے تجربات کو دیگر شہروں میں منتقل کیا جائے گا تاکہ ہر شہری مرکز میں جدید ٹیکنالوجی کی بنیاد پر سیکیورٹی اور انتظامات کو بہتر بنایا جا سکے۔ وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ سیف سٹی پروجیکٹ میں اصلاحات اور جدید ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال اب نہایت ضروری ہو گیا ہے تاکہ شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے اور شہر کو محفوظ ترین دارالحکومت بنایا جا سکے۔
اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس نے اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیف سٹی سے کیپیٹل اسمارٹ سٹی میں منتقلی کے عمل میں متعدد اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ محرم کے دوران سیف سٹی کیمرے اور نگرانی نظام نے وقت اور وسائل کی بچت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل اور دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ای ٹیگ صرف ایک ضابطہ نہیں بلکہ کیپیٹل اسمارٹ سٹی کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے۔ ہر گاڑی کے ای ٹیگ سے لیس ہونے سے غیر مجاز گاڑیوں کے داخلے پر کنٹرول، سیکیورٹی میں بہتری اور ٹریفک کے بہاؤ کی مؤثر نگرانی ممکن ہوگی۔ انہوں نے عوام سے تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ یہ اقدام شہری حفاظت اور سہولت کے لیے ناگزیر ہے۔
ای ٹیگ کے نفاذ سے کئی فوائد متوقع ہیں۔ سب سے پہلے، یہ نظام گاڑیوں کی حقیقی وقت میں نگرانی ممکن بناتا ہے، جس سے ہنگامی حالات یا سیکیورٹی خطرات کی صورت میں فوری ردعمل ممکن ہوگا۔ دوسرے، یہ ڈیجیٹل ریکارڈنگ کے ذریعے انتظامی عمل کو آسان بناتا ہے اور انٹری پوائنٹس پر دستی چیکنگ کی ضرورت ختم کرتا ہے۔ آخر میں، یہ مالکان کے لیے ذمہ داری کو یقینی بناتا ہے کہ صرف مستند اور منظور شدہ گاڑیاں شہر میں داخل ہوں۔
سیف سٹی دورے کے دوران وزیر داخلہ نے شہری نظم و نسق میں ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال پر زور دیا۔ ڈیجیٹل وال کیمرے، سینسر اور دیگر نظام کو یکجا کر کے ہر لمحے کی نگرانی ممکن بنائی جا رہی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ نظام بڑے اجتماعات، مذہبی تقریبات اور عوامی تقریبات کے دوران بھی اپنی افادیت ثابت کر چکا ہے اور اسے مستقبل میں مزید جدید بنانے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں تمام متعلقہ اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی پر بھی بات ہوئی۔ وزیر داخلہ نے ہدایت دی کہ ٹریفک پولیس، ریسکیو 1122، سیکیورٹی یونٹس اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو مرکزی کنٹرول سسٹم کے تحت منظم کیا جائے تاکہ ہر واقعے پر فوری اور مربوط ردعمل ممکن ہو۔ اس جامع حکمت عملی کے ذریعے اسلام آباد میں انتظامات کی استعداد بڑھائی جائے گی اور یہ ایک ماڈل سمارٹ سٹی کے طور پر ابھرے گا۔
وزیر داخلہ نے عوامی آگاہی اور شفافیت پر بھی زور دیا، تاکہ ای ٹیگ کے نفاذ میں شہری تعاون حاصل ہو اور قانون کی پاسداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو اس نظام کے فوائد سے آگاہ کرنا اور انہیں آسانی سے عمل درآمد کی سہولت فراہم کرنا لازمی ہے تاکہ انتظامی نظام پر اعتماد قائم رہے۔
اسلام آباد میں ای ٹیگ کا نفاذ، سیف سٹی کا معائنہ، کیپیٹل اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کی تیز رفتاری اور متعدد شہری خدمات کی مرکزی نظام میں یکجا کاری ایک جامع حکمت عملی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ وزیر داخلہ کے براہ راست نگرانی اور سینئر افسران کے تعاون سے اسلام آباد ایک محفوظ، جدید اور ٹیکنالوجی پر مبنی شہر کے طور پر ابھرے گا، جو مستقبل میں پاکستان کے دیگر شہری مراکز کے لیے بھی ایک قابل تقلید ماڈل ثابت ہوگا۔
