سعودی عرب وژن 2030 کے تحت عالمی تقریبات کی میزبانی میں نئے معیار قائم کر رہا ہے، جہاں 2034 فیفا ورلڈ کپ اور 2030 ورلڈ ایکسپو جیسے بڑے ایونٹس کی میزبانی کا حق جیتا ہے۔ ان کامیابیوں نے مملکت کو سرمایہ کاری، سیاحت، اور جدت کا مرکز بنا دیا ہے۔ ریاض میں جاری انٹرنیشنل مائس سمٹ اس صنعت کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جہاں عالمی رہنما سعودی عرب کی معیشت اور ثقافت پر تقریبات کے اثرات پر بات کر رہے ہیں۔
وژن 2030 کے تحت بنیادی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری، کنیکٹیویٹی، اور قِدیہ جیسے میگا پروجیکٹس سعودی عرب کو عالمی تفریح کا مرکز بنا رہے ہیں۔
تقریبات کی صنعت سعودی عرب کی سیاحت کے شعبے کے لیے ریڑھ کی ہڈی بن رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی مشیر انیتا مندیرتا نے اس صنعت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ سال بھر معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیتی ہے اور ریاض کو عالمی سیاحت اور سرمایہ کاری کا گیٹ وے بنا رہی ہے۔ ویزا پالیسی میں آسانی اور جدید کنیکٹیویٹی سعودی عرب کو بین الاقوامی تقریبات کے لیے ایک مثالی مقام بنا رہی ہے۔
انٹرنیشنل مائس سمٹ سعودی عرب کی تقریب سازی کے منفرد انداز کا مظہر ہے۔ سعودی کنونشنز اینڈ ایگزیبیشنز جنرل اتھارٹی نے اس سمٹ کو منصوبہ بندی سے عمل درآمد تک خود ترتیب دیا، جہاں رچرڈ اٹّیاس اینڈ ایسوسی ایٹس جیسے پارٹنرز نے اس ویژن کو حقیقت کا روپ دیا۔
رچرڈ اٹّیاس نے مصنوعی ذہانت اور دیگر ٹیکنالوجیز کے اثرات پر روشنی ڈالی جو کانفرنسوں، نمائشوں اور ملاقاتوں کے طریقے بدل دیں گی۔
سعودی عرب، اپنی ٹیکنالوجی اور اختراع پر توجہ کے ساتھ، عالمی شراکت داری اور ترقی کے لیے ایک مثالی مقام بن رہا ہے