سعودی عرب نے اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (OECD) کی اے آئی پالیسی آبزرویٹری میں عالمی سطح پر تیسری پوزیشن حاصل کی ہے، جبکہ امریکہ اور برطانیہ بالترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔ سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اتھارٹی (SDAIA) کے صدر عبداللہ بن شرف الغامدی نے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر ریاض میں منعقدہ انٹرنیٹ گورننس فورم میں گفتگو کے دوران اس کامیابی کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کی یہ کامیابی 2019 میں SDAIA کے قیام سے لے کر مصنوعی ذہانت میں اخلاقی اقدار کے فروغ اور ضوابط کے نفاذ کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔
الغامدی نے کہا کہ سعودی عرب نے بین الاقوامی سطح پر اخلاقیات کو اے آئی کے بنیادی ڈھانچے میں شامل کیا ہے۔ اس ضمن میں اے آئی ایتھکس ارلی ایڈاپٹرز انیشی ایٹو اور انٹرنیشنل سینٹر فار اے آئی ریسرچ اینڈ ایتھکس (ICAIRE) جیسے اہم منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ یہ مرکز ریاض میں قائم ہے اور یونیسکو کا تسلیم شدہ ادارہ ہے۔ یونیسکو نے اپنی حالیہ رپورٹ میں سعودی عرب کی مصنوعی ذہانت کے شعبے میں اخلاقی معیار کے مطابق ترقی کو سراہا ہے۔
آخر میں الغامدی نے واضح کیا کہ اعتماد، شفافیت اور خطرات کے مؤثر انتظام کو ترجیح دے کر سعودی عرب نے عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے فائدے کے لیے ذمہ دارانہ اور مؤثر انداز میں استعمال کرنے کی قیادت حاصل کی ہے۔