ریاض— خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے سعودی کابینہ کی صدارت کرتے ہوئے علاقائی، بین الاقوامی اور ملکی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں فلسطین میں ہونے والی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کی گئی اور قومی ترقی اور عالمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے متعدد معاہدوں اور منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے سعودی پریس ایجنسی کو جاری ایک بیان میں کابینہ کے فلسطین کے مسئلے پر مضبوط موقف کو اجاگر کیا۔
کابینہ نے اسرائیلی حکام کی جانب سے بے گناہ شہریوں اور اسلامی مقدس مقامات، خاص طور پر مسجد الاقصیٰ پر ہونے والے مظالم کی مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض قوتوں کو ان کے اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔
کابینہ نے یروشلم کی تاریخی اور قانونی حیثیت کو تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کیا۔
سعودی عرب نے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور خلیجی تعاون کونسل کے وزارتی اجلاس کے نتائج کو اجاگر کیا، جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور شام کی خودمختاری کا احترام کرنے کے ساتھ ساتھ بیرونی مداخلت کو مسترد کرنے پر زور دیا گیا۔
یمن کے استحکام کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے کابینہ نے یمن کو اقتصادی امداد کی نئی کھیپ کا اعلان کیا تاکہ ملک کے اقتصادی، مالیاتی اور ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط کیا جا سکے۔
یہ امداد یمن کی حکومت کو سہارا دینے، نجی شعبے کو مضبوط کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے دی جا رہی ہے، جو خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے مملکت کی جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
کابینہ نے حالیہ سفارتی بات چیت پر بھی تبادلہ خیال کیا، جن میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا شاہ سلمان کو بھیجا گیا پیغام شامل تھا، اور سعودی عرب کی دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں پر زور دیا تاکہ دنیا بھر میں سلامتی اور خوشحالی کو فروغ دیا جا سکے۔
ملکی سطح پر کابینہ نے اہم اقتصادی شعبوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور صحت، تعلیم اور تحقیق جیسے شعبوں میں غیر منافع بخش شعبے کی ترقی کو سراہا، جو مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کے مطابق ہے۔
کابینہ نے گورننس اور ترقی کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کی منظوری دی۔ طائف ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کی منظوری دی گئی اور نیشنل کمیٹی فار گورنمنٹ کوریسپونڈنس کے قیام کی منظوری دی گئی، جس کی قیادت ڈیجیٹل گورنمنٹ اتھارٹی کرے گی۔
مزید برآں، کابینہ نے الدرعیہ گیٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو منصوبے کے دائرہ کار میں میونسپل خلاف ورزیوں سے نمٹنے کا اختیار دیا تاکہ قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے کابینہ نے کئی معاہدوں کی منظوری دی۔ سعودی عرب اور کویت کے درمیان ماحولیات کے تحفظ کے لیے ایک معاہدہ کیا گیا۔
اسی طرح رومانیہ کے ساتھ زرعی تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی ایک معاہدہ کیا گیا۔
تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے سعودی عرب نے تھائی لینڈ کے ساتھ تجارتی ترقی کے لیے ایک معاہدہ اور کانگو کے ساتھ فضائی نقل و حمل کی خدمات کے لیے ایک معاہدہ کیا۔
جرمنی کے ساتھ سعودی-جرمن ڈائیلاگ فریم ورک کے تحت ماحولیاتی تبدیلی کے اقدامات کو فروغ دینے کے لیے بھی ایک تعاون کا معاہدہ طے پایا۔
مزید معاہدے ہنڈوراس، موریطانیہ اور قطر کے ساتھ کیے گئے، جن میں سول ڈیفنس، انٹلیکچوئل پراپرٹی پروٹیکشن، اور براہ راست سرمایہ کاری جیسے شعبے شامل ہیں۔
کابینہ نے کوسووو کے ساتھ دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت کے خاتمے کے لیے شراکت داری کی بھی منظوری دی، جو عالمی سلامتی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مملکت کی عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
ایک قابل ذکر معاہدہ جرمنی کے ساتھ ہوا، جو سعودی وژن 2030 کے مطابق پائیداری کے اہداف کو آگے بڑھانے اور ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے پر مرکوز ہے۔
وزیر توانائی کو بات چیت مکمل کرنے اور جرمن فریق کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کرنے کا اختیار دیا گیا۔