سعودی عرب نے نیو اورلینز، لوزیانا میں نئے سال کی تقریبات کے دوران ہونے والے المناک حملے کی سخت مذمت کی ہے جس میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ مملکت ہر قسم کے تشدد اور انتہا پسندی کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے اور اس کی مذمت کرتی ہے۔
وزارت نے اس واقعے کو خوفناک قرار دیتے ہوئے معصوم جانوں کو خطرے میں ڈالنے والے ایسے واقعات کے خلاف عالمی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ حملہ بدھ کی صبح پیش آیا، جب ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ شخص، شمس الدین جبار نے نیو اورلینز کے فرنچ کوارٹر میں لوگوں کے ہجوم پر ایک پک اپ ٹرک چڑھا دیا۔
ہجوم نئے سال کی خوشیاں منا رہا تھا۔ اس حملے میں کم از کم 10 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد جبار نے پولیس پر فائرنگ کر دی، جس پر جوابی کارروائی میں وہ موقع پر ہی مارا گیا۔
مقامی حکام نے تصدیق کی کہ حملہ آور امریکی شہری تھا، جبکہ ایف بی آئی اس واقعے کو ممکنہ دہشت گردی کے طور پر دیکھ رہی ہے۔
تحقیقات کے دوران واقعے سے متعلق مزید تشویشناک حقائق سامنے آئے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ٹرک اور فرنچ کوارٹر کے مختلف مقامات پر ممکنہ طور پر گھریلو ساختہ دھماکہ خیز آلات دریافت کیے، جس سے حملہ آور کے مزید خطرناک ارادوں کا شبہ پیدا ہوا۔
مزید یہ کہ حملہ آور کی گاڑی سے داعش کا جھنڈا بھی برآمد ہوا، جس سے واقعے کے پیچھے انتہا پسند عزائم کا اشارہ ملا۔
حکام حملہ آور کے پس منظر اور دہشت گرد گروہوں سے ممکنہ روابط کی تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ واقعے کی مکمل تفصیلات معلوم کی جا سکیں۔
اس سانحے کے ردعمل میں سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کی۔ مملکت نے امریکی عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
وزارت خارجہ نے تشدد کے تمام واقعات کے خلاف سعودی عرب کے موقف کو دہرایا اور ایسے واقعات کو روکنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
بیان میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا گیا، جو مملکت کی متاثرین کے لیے ہمدردی کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ المناک واقعہ تشدد پسند انتہا پسندی سے لاحق خطرات اور ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف عالمی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
نیو اورلینز حملے کی مذمت سعودی عرب کے عالمی امن اور استحکام کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
جیسے جیسے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، مملکت نے ان اقوام کے ساتھ یکجہتی میں کھڑے رہنے کا اعادہ کیا ہے جو ایسے تشدد آمیز واقعات کے المناک نتائج کا سامنا کرتی ہیں۔