سابق مشرقی صوبے کے گورنر اور شاہ فہد کے دوسرے بیٹے، شہزادہ محمد بن فہد 75 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
شاہی دیوان نے اعلان کیا ہے کہ ان کی نماز جنازہ بدھ کو نماز عصر کے بعد امام ترکی بن عبداللہ مسجد، ریاض میں ادا کی جائے گی۔
شہزادہ محمد بن فہد 1950 میں ریاض میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کیپیٹل ماڈل انسٹی ٹیوٹ سے حاصل کی اور پھر یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سانتا باربرا سے اقتصادیات اور سیاسیات میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے نجی شعبے میں کام شروع کیا اور 1970 کی دہائی میں البلاد کانگلومریٹ کے اہم شراکت دار بن گئے۔
بعد ازاں انہوں نے عوامی خدمات میں قدم رکھا اور انہیں نائب وزیر داخلہ مقرر کیا گیا۔ 1985 میں انہیں مشرقی صوبے کا گورنر مقرر کیا گیا، جہاں وہ 2013 تک خدمات انجام دیتے رہے۔
شہزادہ محمد بن فہد ایک انسان دوست اور دوراندیش رہنما تھے۔ انہوں نے 1999 میں شہزادہ محمد بن فہد فاؤنڈیشن برائے انسانی ترقی کی بنیاد رکھی۔
اس فاؤنڈیشن نے سماجی چیلنجز سے نمٹنے اور انسانی ترقی کے لیے مقامی اور عالمی سطح پر متعدد پروگرام شروع کیے۔
ان کے اہم منصوبوں میں شفاء فنڈ شامل ہے، جو لوگوں کو طبی علاج فراہم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
فاؤنڈیشن نے دیگر کئی اہم منصوبے شروع کیے، جن میں نوجوانوں کی ترقی کے لیے شہزادہ محمد بن فہد پروگرام بھی شامل ہے۔
اس پروگرام کو 2002 میں دبئی/اقوام متحدہ ورلڈ ایوارڈ اور 2007 میں شارجہ ایوارڈ برائے رضاکارانہ خدمات سے نوازا گیا۔
شہزادہ محمد بن فہد نے مشرقی صوبے میں ایک نجی یونیورسٹی، شہزادہ محمد یونیورسٹی، کی بھی بنیاد رکھی۔
2016 میں، انہیں امریکہ کی یونیورسٹی آف سینٹرل فلوریڈا سے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا کی گئی۔