نیوم کا انقلابی شہر، THE LINE جدید شہری زندگی کو مکمل طور پر بدلنے جا رہا ہے، جس میں پائیداری، کارکردگی اور آسان رسائی کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔
یہ منفرد منصوبہ، جو کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں تشکیل دیا جا رہا ہے، روایتی شہروں کے نقائص اور مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نیا ماڈل متعارف کروا رہا ہے۔
نیوم کے چیف ڈویلپمنٹ آفیسر، ڈینس ہکی کے مطابق، THE LINE ایک نیا تصور ہے جو موجودہ شہری منصوبہ بندی سے بالکل مختلف ہے۔
انہوں نے ڈیووس میں نیوم ٹاکس سیشن کے دوران وضاحت کی کہ روایتی شہر گزشتہ 100 سال سے گاڑیوں کے گرد بنائے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں ماحولیاتی آلودگی اور سماجی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔
اس کے برعکس، THE LINE مکمل طور پر گاڑیوں سے پاک ہوگا، جس میں انتہائی جدید اور موثر ٹرانسپورٹ نیٹ ورک ہوگا جو شہریوں کی آسان نقل و حرکت کو یقینی بنائے گا۔
یہ جدید ترین شہر 100 کلومیٹر لمبا اور 1.2 کلومیٹر چوڑا ہوگا اور 9 ملین افراد کو ایک عمودی تعمیر شدہ، جدید اور ماحول دوست ماحول میں رہنے کی سہولت فراہم کرے گا۔
ہکی کا کہنا تھا کہ شہر کو اوپر کی طرف تعمیر کر کے ہم شہری پھیلاؤ کو ختم کر رہے ہیں، جس سے ایک کثیر سطحی اور مربوط شہری تجربہ ممکن ہوگا جو نہایت پائیدار اور موثر ہوگا۔
ہکی نے نیویارک کے مینہٹن کے 1811 گرڈ ڈیزائن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مینہٹن 22 کلومیٹر طویل اور 3 کلومیٹر چوڑا ہے، جبکہ THE LINE اس سے پانچ گنا زیادہ لمبا ہوگا اور ایک نیا عمودی شہری ماڈل متعارف کرائے گا جو شہر میں جگہ کے بہتر استعمال کو ممکن بنائے گا۔
THE LINE میں ہر 100 میٹر پر ایک بنیادی ڈیک بنایا جائے گا، جو ٹریفک اور بنیادی ڈھانچے کے لیے مرکزی بولیوارڈ کے طور پر کام کرے گا۔ جدید عمودی ٹرانسپورٹ سسٹم کی بدولت لوگ آسانی سے پورے شہر میں سفر کر سکیں گے، جس سے روایتی سڑکوں اور شاہراہوں کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔
یہ منصوبہ قابل تجدید توانائی پر مکمل انحصار کرے گا، جو اسے دنیا کے سب سے ماحول دوست شہروں میں شامل کر دے گا۔
مزید برآں، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے جدید ترین حل روزمرہ زندگی کو بہتر بنانے میں مدد دیں گے، جبکہ قدرتی ماحول کے ساتھ مکمل ہم آہنگی برقرار رکھی جائے گی۔
THE LINE کی وسعت کا اندازہ لگانے کے لیے ہکی نے دبئی کے برج خلیفہ کا حوالہ دیا، جس کا مجموعی تعمیراتی رقبہ 300,000 مربع میٹر ہے۔ اس کے مقابلے میں، THE LINE کے پہلے مرحلے کا کل رقبہ 20 ملین مربع میٹر ہوگا۔
اس وقت انفراسٹرکچر کی تیاری اور بنیادیں بچھانے پر کام جاری ہے، جبکہ عمودی تعمیرات کا آغاز سال کے آخر تک متوقع ہے۔
اس منصوبے کے حوالے سے دلچسپی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور ہکی نے اعلان کیا کہ اس کے پہلے مرحلے کی مزید تفصیلات سال بھر میں جاری کی جائیں گی۔
ان کے مطابق، یہ شہری زندگی کے ایک نئے دور کا آغاز ہے، جہاں شہر قدرتی ماحول کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر بسائے جائیں گے اور آنے والی نسلوں کے لیے معیاری طرزِ زندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔