ریاض — سعودی عرب کی وفاقی کابینہ نے غزہ کی پٹی میں بے گھر فلسطینیوں کی ان کے گھروں کو محفوظ واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنی حمایت کا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان نے ریاض میں سعودی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کے دوران تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم غزہ والوں کی ان کے گھروں کو واپسی اور ان کی بحالی میں ان کی مدد کرتے رہیں گے۔
اجلاس کے بعد سعودی پریس ایجنسی کو جاری کردہ ایک بیان میں، میڈیا کے وزیر سلمان الدوسری نے کہا کہ کابینہ نے حال ہی میں قاہرہ میں منعقدہ فلسطین پر چھ فریقی عرب وزارتی اجلاس کے جاری کردہ بیان کی حمایت کی ہے، جس میں غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے کسی بھی اقدام کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیاہے۔
سعودی کابینہ نے ایک پائیدار جنگ بندی کے حصول اور غزہ کی پٹی میں مزید انسانی امداد اور ریلیف کی محفوظ اور بلا رکاوٹ ترسیل کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اجلاس کے آغاز میں ولی عہد نے کابینہ کو شام کے صدر احمد الشرع اور جرمن صدر فرینک والٹر سٹین کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا کے ساتھ فون پر ہونے والی بات چیت سے بھی آگاہ کیا۔
الدوسری نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے دیگر ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ سعودی عرب کے تعاون کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
کابینہ نے باہمی تعاون کی کوششوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا جن کا مقصد مواصلات اور رابطہ کاری کو مضبوط بنانا، عالمی سلامتی اور استحکام میں کردار ادا کرنا اور اپنے تمام لوگوں کے لیے علاقائی ترقی اور خوشحالی کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینا ہے۔
کابینہ نے سعودی عرب اور جاپان کے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے دوسرے اجلاس کے نتائج کو سراہا، جس میں دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور دونوں ممالک اور ان کے عوام کے مفادات کو پورا کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں اس شراکت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے مشترکہ عزم کا اظہار کیا۔
سعودی کابینہ نے مملکت میں انٹرپول ریجنل بیورو کی میزبانی کو ایک اہم قدم قرار دیا جو کہ بندرگاہ کے علاقے میں تنظیم کی آپریشنل صلاحیت میں اضافہ کرے گا، جس سے انتہا پسندی، دہشت گردی، اور جرائم کی تمام شکلوں سے نمٹنے میں مملکت کے اہم کردار کی بین الاقوامی سطح پر شناخت کو اجاگر کیا جائے گا۔
کابینہ کے دیگر فیصلوں میں سعودی اور قطری حکومتوں کے درمیان سیکیورٹی مقاصد کے لیے ذاتی ڈیٹا اور معلومات کے تبادلے اور تحفظ کے لیے تعاون کے معاہدے کی توثیق بھی شامل ہے۔